باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف پاکستان واپسی کے لئےلندن سے روانہ ہوئے اور سعودی عرب میں ہیں، نواز شریف نے سعودی عرب میں عمرہ ادا کیا ہے ،نواز شریف کی سعودی عرب میں کسی اہم شخصیت سے ملاقات نہیں ہو سکی، نواز شریف 21 اکتوبر کو لاہور پہنچیں گے،

اسرائیل نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد غزہ پر کاروائی کی اور آج تک بمباری جاری ہے، 2600 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں،آج دس دن ہو چکے ، غزہ میں ہر طرف تباہی ہے، عمارتیں بمباری سے ملیا میٹ ہو چکی ہیں، لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں، آج اسرائیلی حملے کے دس دن بعد سابق وزیراعظم نواز شریف نے ٹویٹ کی ہے، اس سے قبل نواز شریف اسرائیلی حملے پر مکمل خاموش تھے

نواز شریف نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہاکہ اسرائیلی جارحیت محض فلسطین پر نہیں، پوری انسانیت پر حملہ ہے۔ بچوں، عورتوں سمیت ہزاروں معصوم شہریوں کی شہادت، انسانی ضمیر کیلئے بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ دنیا کو جان لینا چاہیے فلسطین کے مسئلے کے مستقل حل کے بغیر پائیدار امن ہمیشہ خطرے میں رہے گا۔پاکستان آج بھی، ہمیشہ کی طرح فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ حکومتِ پاکستان کو چاہیے کہ ہر عالمی فورم پر فلسطینی کاز کے حق میں آواز اٹھائے نیز مصیبت زدہ فلسطینی عوام کو خوراک، ادویات اور دیگر انسانی ضروریات کی فراہمی کیلئے فوری کاروائی کرے۔

قبل ازیں، ن لیگی رہنما مریم نواز کا کہنا تھا کہ عالمی برادری فلسطینیوں کاقتل عام رکوائے، انسانیت پسندعوام بے گناہوں کاخون بہنے سے روکنے کیلئے اپناکرداراداکریں نہتے اورمحصورفلسطینیوں پروحشیانہ بمباری جنگی جرائم ہیں ،ہسپتالوں،قافلوں ،آبادیوں پرحملےقانون پرچلنے والی اقوام متحدہ کاشیوہ نہیں،اسلامی ممالک کی قیادت عوام کی امنگوں کی ترجمانی کرے،

وائرل ویڈیو،حماس کے ہاتھوں گاڑی میں بندھی یرغمال لڑکی کون؟

اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی خلاف ورزی جاری ہے. فلسطینی صحافی

بھارت کا اسرائیل میں مقیم بھارتیوں کو واپس لانے کے لئے آپریشن اجئے کا اعلان

 پرتشدد کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے اور شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ 

اسرائیلی میجر جنرل حماس کے ہاتھوں یرغمال؛ کیا اب فلسطینی قیدی چھڑوائے جاسکیں گے؟

اسرائیل پر حملہ کی اصل کہانی مبشر لقمان کی زبانی

Shares: