اورکزئی: خیبرپختونخوا کے ضلع اورکزئی میں 9 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی جس کے بعد یہ رواں سال کا چھٹا کیس ہے۔
باغی ٹی وی: محکمہ صحت نے کیس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ 9 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جس کے بعد رواں سال سامنے آنے والے کیسز کی تعداد 6 تک پہنچ گئی۔
واضح رہے کہ رواں سال اب تک خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں سے 3 جبکہ 2 کیسز کراچی سے سامنے آئے تھے،گزشتہ ماہ 31 ماہ کے افغان بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی،ترجمان وزارت صحت کا کہنا تھا کہ حکومت پولیو کے خاتمے کیلئے تمام تر ضروری اقدامات کو یقینی بنارہی ہے، ہائی رسک ایریاز میں اعلیٰ معیار کی پولیو مہم کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
بھارت میں افغان سفارتخانہ دوبارہ کھول دیا گیا
پولیو شخص در شخص منتقل ہو سکتی ہے، یہ دراصل اعصاب کو کمزور کرنے والی بیماری ہے۔ پولیو ایک لاعلاج بیماری ہے۔ یہ بیماری بچوں میں عام ہے لیکن اس کے شکار بالغ افراد بھی ہوسکتے ہیں۔ پولیو ایک سنگین اور ممکنہ طور پر مہلک متعدی بیماری ہے۔ پولیو وائرس ایک شخص سے دوسرے شخص میں پھیلتا ہے اور دوسرے شخص کو متاثر کرتا ہے۔
نگران وزیراعظم کا پی سی بی کی سلیکشن کمیٹی میں متنازعہ تقرری کا نوٹس
یہ وائرس متاثرہ شخص کے دماغ اور ریڑھ کی ہڈی پر اثر انداز ہوتا ہے۔ جس کے نتیجے میں فالج (جسم کے حصوں کو حرکت نہیں دے سکتے ) ہو سکتا ہے پولیو 1998 میں تقریباً دنیا کے تمام ہی ممالک میں موجود تھا اور براعظم افریقہ کے تمام ہی ممالک اس وائرس سے شدید متاثر تھے 2011 تک پولیو صرف بھارت، پاکستان، افغانستان اور نائجیریا میں رہ گیا تھا جبکہ بھارت کو 2011 میں پولیو فری ملک کراکر دئیے جانے کے بعد 2014 میں ناجیریا میں بھی پولیو ختم ہوچکا ہے اور اب پولیو صرف پاکستان اور افغانستان میں رہ گیا ہے۔