تمباکو نوشی کے خاتمے کے حوالے سے موثر آواز اٹھانے والی غیرسرکاری تنظیم کرومیٹک کے سی ای او شارق خان نے کہا ہے کہ تمباکو نوشی منشیات کا گیٹ وے ہے،اب تمباکو انڈسٹری نئے پراڈکٹس لا رہی ہے، بچوں کو سگریٹ نوشی سے بچانا ہو گا،کرومیٹک ایک حد تک کام کر سکتی ہے،حکومت کے ساتھ ملکر تمباکو نوشی کے خلاف مہم کا دائرہ وسیع کریں گے.
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شارق خان کا کہنا تھا کہ خواتین میں منشیات میں اضافہ ہو رہا ہے، منشیات اب ہر گھر کا مسئلہ بنتا جا رہا ہے، تمباکونوشی کو منشیات کا گیٹ وے کہا جاتا ہے،تمباکو نوشی شروع کر کے پھر منشیات کی طرف جاتے ہیں، اب تمباکو انڈسٹری نے نیا رخ لیا ہے، ای سگریٹ ،نیکوٹین پاؤچز متعارف کروا دیئے، چھوٹے بچوں اور خواتین کو اس پر ٹارگٹ کیا جا رہا ہے،اس طرح تمباکو انڈسٹری ہمارے آنے والے کل کو تباہ کر رہی ہے،
شارق خان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں تمباکو نوشی کے بارے قوانین موجود ہیں، اگر ان کو لاگو کیا جائے تو ہمارے ملک میں بہت سارے مسائل حل ہو جائیں،تعلیمی اداروں کے پچاس میٹر تک کوئی کھوکھا نہیں بنا سکتے لیکن سکول کی دیوار کے ساتھ سگریٹ فروخت ہو رہے ہیں، ویب سائٹ پر منشیات فروخت ہو رہی ہے، پتہ نہیں ہم ملک کے ساتھ کیا کر رہے ہیں، پچھلے تین برسوں سے ہم کام کر رہے ہیں، ہم نے تمباکو پر ٹیکس بڑھوایا، اب تمباکو انڈسٹری نئے پراڈکٹس لا رہی اوران پر گفٹس رکھ رہی ہے،12 سے 15بر س کے بچوں کو انڈسٹری ٹارگٹ کرتی ہے اور یہ پھر منشیات کے عادی بن جاتے ہیں
شارق خان کا مزید کہنا تھا کہ تمباکو نوشی کے خاتمے کے لئے والدین کا کردار انتہائی اہم ہے، پانچ چھ سال قبل والدین کے سامنے، یا گلی محلے میں کوئی لڑکا سگریٹ نہیں پیتا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہے، والدین ،اساتذہ کی ذمہ داری ہے کہ بچوں کو نہ صرف سگریٹ سے منع کرنا ہے بلکہ روکنا ہے، والدین اگر بچوں کے سامنے سگریٹ پی رہے ہیں تو شرمناک بات ہے، وہ نہ صرف اپنی صحت کے ساتھ ناانصافی کر رہے ہیں بلکہ بچوں کے ساتھ بھی ، ہمیں بچوں کو سمجھانا چاہئے کہ یہ کول چیز نہیں بلکہ فضول چیز ہے،یہ غیر اخلاقی بات بھی ہے،
شارق خان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری کل سینیٹر عرفان صدیقی سے ملاقات ہوئی ہے، ان سے بات ہوئی کہ تعلیمی اداروں میں منشیات کے خلاف مہم چلائیں گے، 15 15 منٹ کی ڈسکشن ہر ماہ ہو گی، اس پر وزارت تعلیم سے بات کروں گا، تمباکو کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں، قیمتیں زیادہ ہوں گی تا بچے خرید نہیں سکیں گے، ہم اینٹی ٹوبیکو یوتھ کلب بنا رہے ہیں، ہماری خواہش ہے کہ حکومت ہمارے ساتھ چلے، کرومیٹک ایک حد تک کام کر سکتی ہے، حکومت نیشن وائیڈ کام کر سکتی ہے، آنیوالے وقت میں ایک بہت بڑی مہم نظر آئے گی،یونیورسٹیز ہمارے ساتھ ہیں، وہاں ہماری مہم چل رہی ہے،
حکومت بچوں کو سگریٹ نوشی سے بچانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے، شارق خان
تمباکو جیسی مصنوعات صحت کی خرابی اور پیداواری نقصان کا سبب بنتی ہیں
” ہیلتھ لیوی کے نفاذ میں تاخیر کیوں” تحریر: افشین
اگر کھلے مقام پر کوئی سگریٹ پی رہا ہو تو اسکو "گھوریں”
تمباکو سے پاک پاکستان، آئیے،سگریٹ نوشی ترک کریں
تمباکو نشہ نہیں موت کی گولی، بس میں ہوتا تو پابندی لگا دیتا، مرتضیٰ سولنگی
ماہرین صحت اور سماجی کارکنوں کا ماڈرن تمباکو مصنوعات پر پابندی کا مطالبہ