7 اکتوبر کو اسرائیل پر ہونے والے حماس کے حملے پر تحقیقاتی رپورٹ جاری

ہیلی کاپٹر کے پائلٹس کو اہداف کا انتخاب کرنے کے لیے نیوز رپورٹس اور ٹیلی گرام چینلز کو دیکھنے کا حکم دیا گیا تھا
0
160

واشنگٹن: امریکی اخبار نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر ہونے والے حماس کے حملے پر تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی ہے۔

باغی ٹی وی: امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے دوران اسرائیلی فوج کمزور اور آؤٹ آف پوزیشن تھی صہیونی فوج اتنی غیر منظم تھی کہ فوجیوں نے معلومات حاصل کرنے کے لیے واٹس ایپ گروپس اور سوشل میڈیا پوسٹس کا سہارا لیا،اسرائیلی کمانڈوز صرف مختصر لڑائی کے لیے جنگ میں پہنچے تھے، ہیلی کاپٹر کے پائلٹس کو اہداف کا انتخاب کرنے کے لیے نیوز رپورٹس اور ٹیلی گرام چینلز کو دیکھنے کا حکم دیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق سابق فوجی کے انٹرویوز سے یہ بھی پتہ چلا کہ اسرائیلی فورسز کے پاس حماس کے کسی بڑے حملے کے لیے کوئی جوابی منصوبہ یا تربیت نہیں تھی اسرائیلی فوج نے اس رپورٹ کے حوالے سے جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے سوالوں کے جواب بعد میں دئیے جائیں گے۔

غزہ کے مسلمانوں سے متاثر 30 آسٹریلین خواتین دائرہ اسلام میں داخل

دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج نے لُوٹ مار بھی شروع کر دی، میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس آبزرویٹری نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں اپنے فوجیوں کو گھروں پر چھاپوں کے دوران فلسطینی شہریوں کے خلاف "غیر اخلاقی” کے طور پر بیان کیے گئے عمل کو انجام دینے کے لیے اتارا جس میں املاک کی چوری اور لوٹ مار شامل ہے۔

"العربیہ” کے مطابق آبزرویٹری نے ایک بیان میں "عرب ” کی خبر ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے اسرائیلی فوجیوں کے فلسطینیوں کے پیسوں اور سامان کی منظم چوری میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا ہے جن میں سونا، رقوم، موبائل فونز اور لیپ ٹاپ کمپیوٹرز شامل ہیں جمع کی گئی شہادتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی فوج کے چھاپے من مانی گرفتاریوں، جبری گمشدگیوں اور میدان میں قتل کی کارر وا ئیوں سے بھی آگے بڑھے ہوئے ہیں ایسا لگتا ہے فلسطینی آبادی کے خلاف اجتماعی انتقام لیتے ہوئے صہیونی فوجیوں نے جان بوجھ کر املاک کی توڑ پھوڑ،کی ، ذاتی سامان کی چوری کیا اور لوٹ مار کے بعد گھروں کو بھی جلا ڈالا تھا۔

پاکستان کی قیادت کیلئے عمران خان ہرگز موزوں نہیں،امریکی اخبار

آبزرویٹری کے مطابق شہادتوں کی بنیاد پر ابتدائی تخمینے میبں فلسطینی شہریوں کے ذاتی سامان کی چوری اور اسرائیلی فوج کی جانب سے قیمتی املاک کی وسیع پیمانے پر لوٹ مار کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اس لوٹ مار سے حاصل ہونے والی رقم دسیوں ملین ڈالر سے تجاوز کر سکتی ہے۔

آبزرویٹری نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی فوجیوں نے جان بوجھ کر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ویڈیو کلپس شائع کیں جس میں غزہ کی پٹی میں شہریوں کے گھروں کی جان بوجھ کر تخریب کاری کو فلمایا گیا تھا اسی طرح دیواروں پر نسل پرست یا یہودی نعرے درج کیے گئے تھے اسی طرح اسرائیلی فوجی رقم اور قیمتی املاک کو چھیننے کے بارے میں شیخی بگھار رہے تھے۔

اسرائیل کے لبنان پر فضائی حملے، 3افراد شہید

Leave a reply