لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ کمشنر نے پہلے خودکشی کی کوشش کی پھر ترک کردی، کیا کمشنر صاحب کے پاس الزامات کا کوئی ثبوت ہے؟ –
باغی ٹی وی : لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ آٹھ دن بعد کمشنر راولپنڈی کا ضمیر جاگا ہے؟ جھوٹ کی مشین آج کل بہت بک رہی ہے، الزام ہے کہ 50،50 ہزار لیڈ سے امیدواروں کو ہروایا گیا کمشنر نے پہلے خودکشی کی کوشش کی پھر ترک کر دی، کیا کمشنر صاحب کے پاس الزامات کا کوئی ثبوت ہے؟ پہلے فارم 45 کا ڈرامہ کیا گیا لیکن ثبوت نہیں دئیے گئے، اب ایک شخص کے بیان پر کہرام مچا دیا گیا۔
مریم اورنگزیب نے مطالبہ کیا کہ تحقیقات ہونی چاہئیں کہ کمشنر صاحب آٹھ دن تک کس سے رابطے میں رہے، کمشنر صاحب آٹھ دن کس کس سے ملے، کمشنر صاحب کے اکاؤنٹس کی تحقیقات ہونی چاہئیں، یہ نہیں ہوسکتا آپ الزامات لگائیں، ثبوت نہ دیں اور بری الذمہ ہوجائیں،آٹھ دن بعد اچانک سےان کا ضمیر جاگ گیا اور کہاخود کو پولیس کےحوالےکرتا ہوں،انہیں خود کو نہیں ذمہ داروں کو پو لیس کے حوالے کرنا چاہئے تھا۔
کمشنر راولپنڈی آر او تھے نہ ڈی آر او، جنرل ریٹائرڈ فیض سےقریبی تعلق،اہم انکشاف
رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ہم سب کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے، ملک سنگین حالات سے گزر رہا ہے، کوئی نقصان ہوا تو سب کو نقصان ہوگا الزامات لگا کر ثبوت نہ دینے والے کو کڑی سزا ہونی چاہئے، اسے ٹیسٹ کیس بنایا جانا چاہیے ہاتھ جوڑ کر کہتی ہوں ملک کا خیال کریں، جس کو بھی اعتراض ہے وہ متعلقہ فورم پر جائے، کمشنر صاحب اپنے الزامات کے ثبوت دیں، کیا آپ اس گروہ کو لانا چاہتے ہیں جو 2018 میں مسلط کیا گیا، نگران حکومت کمشنر راولپنڈی کا نام ای سی ایل پر ڈالے، کمشنر صاحب کے رابطوں اور اکاؤنٹس کی تحقیقات کی جائیں۔
لیاقت چٹھہ سے رابطہ نہیں کیا، تحقیقات میں تعاون کیلیے تیار ہوں،ملک ریاض
واضح رہے کہ کمشنر راولپنڈی نے اعتراف کیا تھا کہ راولپنڈی میں انتخابات کے نتائج تبدیل کیے گئے اور ہارنے والے امیدواروں کو جتوایا گیا،مجھے راولپنڈی کچہری چوک میں پھانسی دے دینی چاہیے، میں راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں اور اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں، مجھے ظلم کی سزا ملنی چاہیے، میرے ساتھ چیف الیکشن کمشنر اور دیگر کو بھی سزائیں دی جائیں۔