پنجاب اسمبلی اجلاس، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز ایوان میں پہنچ گئیں
سپیکر ملک احمد خان کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوا،پنجاب اسمبلی میں ایک ماہ کا صوبائی بجٹ منظور کر لیا گیا، اپوزیشن نعرے بازی کرتی رہی،358 ارب 94 کروڑ سے زائد ماہانہ کے پنجاب کے بجٹ میں ترقیاتی اور غیر ترقیاتی اخراجات شامل ہیں جب کہ مارچ کے لیے بنائے گئے بجٹ کا بڑا حصہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کے لیے مختص ہے۔ اس کے علاوہ جاری ترقیاتی اسکیموں کی ضروری ادائیگیوں کے لیے بھی فنڈز مختص کیے گئے ہیں ،اپوزیشن کے اعتراضات اور نعرے بازی کے دوران صوبے کے ایک ماہ کے بجٹ کا تخمینہ پنجاب اسمبلی میں منظور ہوگیا، جس کے بعد اسپیکر نے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا
پنجاب اسمبلی نے 358 ارب روپے کی منظوری دیدی، کس شعبے کو کتنا بجٹ ملا تصیلات سامنے آ گئیں,پولیس کیلئے 13 ارب 872 کرو ڑ روپےمختص, تعلیم کے لئے دس ارب 16 کروڑ روپے مختص کیے گئے۔،ہیلتھ سروسز کیلئے 27 ارب 64 کروڑ روپے رکھے گئے,زراعت کیلئے 21ارب 63 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ویٹرنری کیلئے 1 ارب64 کروڑ 31 مختص کیے گئے ہیں,سول ورکس کیلئے 1ارب 25 کروڑ 81 لاکھ 16 ہزار مختص کیے گئے۔ریلیف پیکج کی مد ایک ارب 31 کروڑ 36 لاکھ روپے رکھے گئے۔سبسڈیز کی مد میں 21 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں,متفرق کی مد میں 62 ارب مختص کیے گئے ہیں۔گندم اور شوگر کی خریداری کیلئے 30 ارب روپے مختص,ڈویلپمنٹ کی مد 28 ارب روپے رکھے گئے
وزیراعلی پنجاب مریم نواز کا احسن اقدام،مریم نواز سنی اتحاد کونسل کے رانا آفتاب کے پاس خود چل کر گئیں،وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سنی اتحاد کونسل کے رانا آفتاب سے ملاقات کی اور احتراماً سلام کیا،اس موقع پر مریم اورنگزیب بھی ان کے ہمراہ تھیں۔مریم نواز نے رانا آفتاب کی خیریت دریافت کی اور کہا کہ آپ کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں،مریم نواز شریف نے رانا آفتاب احمد خان کے لئے خیر سگالی کے جذبے کا اظہار کیا اور کہا کہ انتخاب کے دن آپ سے میری ملاقات نہ ہوسکی، اس دن بھی چاہتی تھی کہ آپ ایوان میں ہوتے، یہی کہنے آئی ہوں کہ آپ سب کے لئے میرے دروازے کھلے ہیں،جتنی حکومتی ارکان کی وزیر اعلیٰ ہوں، اتنی ہی آپ کی بھی ہوں، رانا آفتاب احمد خان نے آمد پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس دن کوئی جگہ بتا دی جاتی تو ہم آ جاتے، مریم نواز کا کہنا تھا کہ میں نے اس دن لوگوں کو آپ کے پیچھے بھیجا، میں نے پوری کوشش کی کہ آپ اس عمل میں شریک ہوں، مریم نواز کا کہنا تھا کہ عوام کی خدمت کرنا میرا فرض ہے، اپنا فرض ادا کروں گی۔ عوامی خدمت کر کے مخالفین کو غلط ثابت کروں گی۔ مخالفین کو سمجھ نہیں آ رہی ہم کیا کرنے جا رہے ہیں۔ میرا کام پنجاب کے عوام کیلئے آسانیاں پیدا کرنا ہے۔
سنی اتحاد کونسل کے رانا آفتاب بازو پر کالی پٹی باندھ کر اجلاس میں شریک ہیں، رانا آفتاب کو سنی اتحاد کونسل نے وزیراعلیٰ کا امیدوار نامزد کیا تھا تا ہم اجلاس کے روز سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے وزیراعلیٰ کے انتخابات کا بائیکاٹ کر دیا تھا.رانا آفتاب نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جس دن میں ایم پی اے منتخب ہوا ہوں میرے گھر میں دو دفعہ چوری ہو چکی ہے میں اپنے بیڈ روم میں نہیں رہ سکتا۔
مریم نواز خاتون وزیراعلیٰ پنجاب،خراج تحسین کی قرارداد اسمبلی میں جمع
دوسری جانب مریم نوازکی بطور پنجاب کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ بننے پر خراج تحسین کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرادی گئی ہے،قرارداد مسلم لیگ (ن)کی رکن پنجاب اسمبلی کنول لیاقت ایڈووکیٹ نے جمع کروائی جس میں کہا گیا کہ مریم نواز کی سیاسی جدوجہد اور جمہوریت کے لئے دی گئی قربانیاں بے مثال ہیں، پنجاب کا یہ ایوان پر امید ہے کہ مریم نوازکے منتخب ہونے سے پنجاب کی خواتین سیاسی، سماجی، معاشی و قانونی طور پر مضبوط و خودمختار بنیں گی۔
ملازمت پیشہ خواتین کے لیے پنک بائیک پروگرام دوبارہ شروع کیا جائے،پنجاب اسمبلی میں قرارداد
پنجاب اسمبلی میں ایک اور قرارداد بھی جمع کروائی گئی ہے،قرارداد مسلم لیگ نون کی رکن سعدیہ تیمور کی جانب سے جمع کروائی گئی،قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ  ملازمت پیشہ خواتین کے لیے پنک بائیک پروگرام دوبارہ شروع کیا جائے، پنجاب میں اس سے قبل مسلم لیگ نون کی حکومت نے ہی خواتین کو پنک بائیک تقسیم کرنے کا پروگرام شروع کیا تھا،آج بھی سینکڑوں خواتین اور نوجوان لڑکیاں سڑکوں پر وہی پنک بائیک چلاتی نظر آتی ہیں، ملازمت پیشہ خواتین کے لیے سستی موٹر سائیکل سکیم قابل ستائش پروجیکٹ ہے.
پنجاب میں میڈیسن کی ہوم ڈیلیوری یکم مئی سے شروع کرنے کا اصولی فیصلہ
دوسری جانب وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس ہوا،وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے  تمام بی ایچ یو اور رورل ہیلتھ سنٹر کی مرحلہ وار ری ویمپنگ کی ہدایت کر دی، پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں فری میڈیسن کی فراہمی کا پلان طلب کر لیا گیا،میڈیسن کی ہوم ڈیلیوری یکم مئی سے شروع کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا،وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پتھالوجی لیب سسٹم میں بہتری کے لئے تجاویز طلب کر لیں ،وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نےپنجاب بھر میں پتھالوجی لیب کا معیار بہتر بنانے کا حکم، پلان بھی طلب کر لیا،سرکاری ہسپتالوں کے لئے سنٹرل پتھالوجی لیب بنانے کی تجویز کا جائزہ لیا گیا،3 اضلاع میں میڈیکل سٹی بنانے کے لئے سفارشات اور تجاویز طلب کر لی گئیں،وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پنجاب بھر میں خالی، متروک اور بند پڑے ہسپتالوں کی عمارتوں کی فہرست طلب کر لی،
عوام کو طبی سہولتیں دینا کوئی احسان نہیں، احسان کرنے والا رویہ بدلنا ہوگا،وزیراعلیٰ پنجاب
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ مفت ادویات عوام کا حق ہے،میڈیسن دینے کا عہد پورے کریں گے۔  پسماندہ اور دور دراز شہروں کے لوگوں کا بھی طبی سہولتوں پر پورا حق ہے۔عوام کو طبی سہولتیں دینا کوئی احسان نہیں، احسان کرنے والا رویہ بدلنا ہوگا۔ ہیلتھ کارڈ کو ری ڈیزائین کرکے جلد فنکشنل کر دیا جائے گا۔ پنجاب کے بڑے ہسپتالوں کی ری ویمپنگ جون تک مکمل کر لی جائے گی۔سابق سینیٹر پرویز رشید،ارکان اسمبلی، مریم اورنگزیب، خواجہ سلیمان رفیق،عظمیٰ بخاری،بلال کیانی،خواجہ عمران نذیر، ثانیہ عاشق نے اجلاس میں شرکت کی،چیف سیکرٹری، سیکرٹریز، صحت، فنانس،پنجاب ہیلتھ فیسلیٹیز مینجمنٹ کمپنی، پی ڈی ہیپاٹائٹس،ڈی جی ہیلتھ سروسزاور دیگر متعلقہ حکام موجود تھے
کوئی سیاسی بھرتی نہیں ہوگی،احتساب، شفافیت، کوالٹی و ٹائم ورک ریڈ لائن ہیں،وزیراعلیٰ پنجاب
واضح رہے کہ گزشتہ روز مریم نواز وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہوئی تھیں، ان کی تقریب حلف برداری گورنر ہاؤس میں ہوئی جہاں گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے ان سے حلف لیا تھا، اس موقع پر نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز، کیپٹن ر صفدر و دیگر موجود تھے.
نومنتخب وزیراعلیٰ مریم نواز کا تھانہ شالیمار کا دورہ
مریم نواز کی غیر آئینی ’سلیکشن‘ سے صوبے میں استحکام نہیں آئے گا،بیر سٹر گوہر
مریم نواز کی جانب سے ہاتھ پیچھے کرنے پر عظمیٰ کاردار کا وضاحتی بیان
مریم نواز کا پانچ روز میں مہنگائی پر کنٹرول کے لئے ڈیپارٹمنٹ قائم کرنے کا حکم
قبل ازیں مریم نواز پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ منتخب ہو گئی ہیں،مریم نواز کو وزارت اعلیٰ کے انتخاب میں 220 ووٹ ملے ہیں،وزارت اعلیٰ کے انتخاب کے بعد مریم نواز کا کہنا تھا کہ میرے دفتر ، دل اور چیمبر کے دروازے اپوزیشن کے لئے بھی کھلے ہیں،ڈیتھ سیل، قید تنہائی، بےقصور عدالتی راہداریوں میں دھکے کھانا، والد کی گرفتاری، ماں کا گزرجانا ، ان سب تکالیف کے باوجود مخالفین کی شکرگزار ہوں،اپنی والدہ اور قوم کی تمام ماؤں کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں،جو آج یہ تاریخ بن رہی ہے یہ ہر خاتون کی فتح ہے ہر بیٹی اور ہر ماں کی فتح ہے۔ اور یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عورت ہونا بیٹی ہونا آپ کے خوابوں کی تعبیر کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتا۔








