آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے مسلم ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ مظلوم کشمیریوں‌کو عالمی سطح‌ پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تسلیم شدہ حق خودارادیت دلانے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کریں. مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر جنوبی ایشیا میں امن اور خطہ میں‌کشیدگی کم نہیں‌ ہو سکتی. اس سلسلہ میں‌ انہوں نے 9 نکاتی فارمولہ بھی پیش کیا.

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صدر آزاد کشمیر نے اسلامی تعاون تنظیم کے 14ویں سربراہی اجلاس سے قبل اسلامی تعاون تنظیم کے رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر سے خطاب کرتے ہوئے او آئی سی سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کو ختم کرانے اور مسئلہ کشمیر کو طاقت سے حل کرنے کی بجائے بات چیت اور سفارتی ذرائع سے حل کرنے کیلئے بھارت پر دبائو ڈالے اور مقبوضہ جموں و کشمیر سے اپنی قابض فوج کو فوری طور پر انخلاء کرنے کیلئے بھارت کو مجبور کیا جائے۔

انہوں نے کہاکہ او آئی سی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے با ضابطہ درخواست کرے کہ وہ مداخلت کر کے تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے اور جموں و کشمیر کے حوالے سے اپنا نمائندہ خصوصی مقرر کریں۔ صدر مسعود خان نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل میں او آئی سی کے رکن ممالک کی طرف سے بین الاقوامی کمیشن آف انکوائری مقرر کرنے کا مطالبہ کرنے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے تجویز کیا کہ او آئی سی بھارت سے مطالبہ کرے کہ وہ بھارت کے رسوا ئے زمانہ تہاڑ جیل میں قید کشمیری رہنما یاسین ملک، شبیر احمد شاہ ،آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوبی، ناہیدہ نسرین اور دیگر کو رہا کرے اور حریت کانفرنس کے رہنمائوں سیّد علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور دوسرے رہنمائوں پر قید و بند کی سختیاں ختم کرے۔

سردار مسعود خاں‌کی طرف سے پیش کردہ نو نکاتی فارمولہ میں‌کہا گیا کہ او آئی سی مسئلہ کشمیر کے تمام فریقوں کی مدد اور سہولت فراہم کرے تاکہ وہ باہم بات چیت ، ثالثی ، مصالحت سمیت دیگر پُرامن ذرائع اور کشمیر الجہتی سفارت کاری کے ذریعے تناز عہ کشمیرکا پرُ امن ، منصفانہ اور قابل عمل حل تلاش کر سکیں۔

انہوں نے مسلم ملکوں‌پر زور دیا کہ مظلوم کشمیریوں‌ کو یو این کی قراردادوں کے مطابق بھارت کے غاصبانہ قبضہ سے آزادی دلانے کے حوالہ سے ان پر اخلاقی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس سلسلہ میں‌ اپنا بھرپور کردار ادا کریں.

Shares: