لاہور ہائیکورٹ کاصنم جاوید کو جیل سے فوری رہا کرنے کا حکم

0
85
sanam javede

لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کارکن صنم جاوید کی گوجرانوالہ کے مقدمے میں گرفتاری کے خلاف درخواست پر اہم فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے صنم جاوید کو جیل سے فوری رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔جسٹس اسجد جاوید گھرال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے 14 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔ فیصلے میں واضح کیا گیا کہ درخواست گزار کو بار بار ایک ہی نوعیت کے مقدمے میں نامزد کرنا بدنیتی کا ثبوت ہے۔عدالت نے سخت الفاظ میں کہا کہ درخواست گزار کو رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کرنے کا مقصد عدالتی نظام کو شکست دینا ہے۔ یہ رویہ قانون کی حکمرانی کے خلاف ہے۔اس فیصلے سے پی ٹی آئی کارکنوں کی مسلسل گرفتاریوں کے خلاف ایک اہم مثال قائم ہوئی ہے۔ یہ فیصلہ سیاسی کارکنوں کے حقوق کے تحفظ اور انصاف کے نظام میں اعتماد بحال کرنے کی جانب ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔صنم جاوید کی رہائی کے حکم کے بعد پی ٹی آئی حلقوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اس فیصلے کو اپنے کارکنوں کے خلاف ناروا کارروائیوں پر ایک بڑی کامیابی قرار دیتے ہیں.فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست گزار کو بار بار ایک نوعیت کے مقدمے میں نامزد کرنا بدنیتی کو ظاہر کرتا ہے، درخواست گزار کو رہائی کے بعد بار بار گرفتار کرنے کا مقصد عدالتی نظام کو شکست دینا ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ڈپٹی کمشنر لاہور اور گوجرانولہ نے جیل میں ہونے کے باوجود درخواست گزار کے نظر بندی کے احکامات جاری کیے، ڈپٹی کمشنرز کیخلاف سخت کارروائی کا کہتے لیکن عدالت بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے کارروائی نہیں کر رہی، جسمانی ریمانڈ دینے والی عدالتوں کو بھی ریمانڈ دیتے ہوئے آئین میں دیے بنیادی حقوق کو سامنے رکھنا چاہیے۔عدالت نے فیصلے کی کاپی جوڈیشل افسران، آئی جی اور تمام ڈپٹی کمشنرز کو بھیجنے کی ہدایت کردی۔فیصلے میں کہا گیا کہ تفتیشی افسر کے پاس درخواست گزار کو مقدمے میں نامزد کرنے کے کوئی شواہد موجود نہیں، درخواست گزار کے خلاف گوجرانوالہ میں مقدمہ بدنیتی کی بنیاد پر درج کیا گیا، درخواست گزار کو مقدمے سے فوری طور پر ڈسچارج کیا جاتا ہے، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے بیان دیا کہ صنم جاوید کے خلاف مزید کو ئی مقدمہ درج نہیں۔

Leave a reply