کپواڑہ،بھارتی فوج پر حملہ،ایک فوجی ہلاک،میجر سمیت چار زخمی،الزام پاکستان پر لگ گیا

0
50
indian army

جموں کشمیر، بھارتی فوج کے لئے "جہنم” بن گیا، آئے روز عسکریت پسندوں کے حملوں نے بھارتی فوج کے حوصلے پست کر دیے، فوجیوں کی ہلاکتوں کے بعد بھارت نے ہمیشہ کی طرح پاکستان پر الزام تراشی کی ،حالانکہ جموں میں کشمیری عسکریت پسند ہی بھارتی فوج کے خلاف برسرپیکار ہیں

آج صبح جموں کے علاقے کپواڑہ،کمکاری میں بھارتی فوج پر مقامی عسکریت پسندوں نے حملہ کیا، اس حملے میں بھارتی فوج کا ایک اہلکار جہنم واصل جبکہ تین زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں کو علاج کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیاہے، واقعہ کے بعد بھارتی فوج نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے، حملے میں‌بھارتی فوج کا میجر بھی زخمی ہوا ہے،اس دوران بھارتی فوج نے ایک عسکریت پسند کو شہید کر دیا، جس کے بعد بھات نے الزام عائد کیا کہ حملہ آور پاکستانی تھا،

کپواڑہ میں گزشتہ تین دنوں کے دوران عسکریت پسندوں کا بھارتی فوج پر یہ دوسرا بڑا حملہ ہے،منگل 23 جولائی کو بھی کپواڑہ میں بھارتی فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم ہوا تھا۔ پچھلے کچھ ہفتوں سے جموں و کشمیر کے کسی نہ کسی ضلع میں تقریبا روزانہ عسکریت پسند بھارتی فوج پر حملہ کر رہے ہیں، بھارتی میڈیا دعویٰ کر رہا ہے کہ جموں کشمیر کے پہاڑی اضلاع کے بالائی علاقوں میں 40 سے 50 پاکستانی عسکریت پسندوں کے ہونے کی اطلاع ملی تھی جس کے بعد سیکورٹی فورسز سرچ آپریشن کر رہی ہے

جموں کشمیر میں مقامی کشمیری عسکریت پسندوں کی جانب سے بڑھتے ہوئے حملوں کے بعد بھارتی فوج نے اپنی ناکامی کو چھپانے کے لئے ہمیشہ پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ کیا،اور جھوٹے فالس فلیگ آپریشن کئے، بھارتی فوج کی جانب سے مقامی کشمیریوں کی تذلیل، بدسلوکی کے بعد بڑی تعداد میں کشمیری نوجوان بھارتی فوج کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور آئے روز بھارتی فوج پر حملے کرتے نظر آتے ہیں،بھارتی فوج جموں کشمیر میں کشمیریوں کے گھروں کو نہ صرف جلاتی ہےبلکہ نوجوانوں‌کو بھی اغوا کر لیتی ہے،

برسوں پہلے بھارت نے پروپیگنڈہ اور جھوٹے فلیگ آپریشنز کی مہم شروع کی، معصوم کشمیریوں کو قتل کیا، ان کی شناخت کو چھپایا گیا اور بعد میں پاکستان پر الزام لگا دیا گیا،حالیہ کپواڑہ فالس فلیگ آپریشن بھارت کی طرف سے اپنی ناکامیوں کا الزام پاکستان پر ڈالنے کی ایک اور کوشش ہے۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت کشمیر میں اپنا کنٹرول کھو رہا ہے، کیونکہ مقامی لوگ ان اقدامات کے خلاف بے خوف ہو کر اٹھ کھڑے ہو رہے ہیں۔

جموں و کشمیر پولیس کے حکام کے مطابق جموں خطہ میں امن تھا لیکن عسکریت پسند پھر متحرک ہو گئے،جموں کے مغربی حصے میں کٹھوعہ سانبہ علاقے میں ہونے والے حملے اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ عسکریت پسند سرحدی علاقوں میں اپنی سرگرمیاں بڑھا رہے ہیں، یہ علاقے جموں کا حصہ ہونے کے باوجود فوج کی مغربی کمان کے تحت آتے ہیں جو انسداد دہشت گردی آپریشن نہیں کرتی،بھارتی میڈیا کے مطابق جموں میں بڑھتے حملوں میں لشکر طیبہ اور جیش محمد کا نام لیا جا رہا ہے، پولیس کے مطابق جموں خطے میں تقریباً تمام حملے غیر ملکی عسکریت پسندوں نے کیے ہیں.

انسداد تمباکو نوشی مہم کے سلسلے میں چوتھے سالانہ پوسٹ کارڈ مقابلوں کا آغاز

تمباکو پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح میں 30 فیصد اضافہ کیا جائے، ملک عمران

حکومت بچوں کو سگریٹ نوشی سے بچانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے، شارق خان

تمباکو جیسی مصنوعات صحت کی خرابی اور پیداواری نقصان کا سبب بنتی ہیں

تمباکو سے پاک پاکستان…اک امید

تمباکو سے پاک پاکستان، آئیے،سگریٹ نوشی ترک کریں

تمباکو نشہ نہیں موت کی گولی، بس میں ہوتا تو پابندی لگا دیتا، مرتضیٰ سولنگی

ماہرین صحت اور سماجی کارکنوں کا ماڈرن تمباکو مصنوعات پر پابندی کا مطالبہ

تمباکو نوشی کے خلاف مہم کا دائرہ وسیع کریں گے،شارق خان

Leave a reply