پی ٹی آئی کی سیاست کا اختتام قریب، قیادت شدید فرسٹریشن کا شکار ہے،عرفان صدیقی

0
93
irfan-siddiqui

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سر پر تلوار لٹک رہی ہے، اور ایسے حالات میں ان کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہو سکتے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی ضرورت کے بیانات صرف مقدمات کے خوف سے دیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سر پر مقدمات کی تلوار لٹک رہی ہے اور انہیں بخوبی علم ہے کہ 9 مئی کے واقعات کا منطقی انجام قریب ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنما ان معاملات کو دبانے کے لیے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی باتیں کر رہے ہیں، مگر ن لیگ کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔عرفان صدیقی نے کہا کہ "ن لیگ کے اجلاس میں تین الفاظ کا کوئی تذکرہ نہیں ہوا، پی ٹی آئی کی باتوں میں کبھی صداقت نہیں ہوتی، اچکزئی کے ذریعے پی ٹی آئی سے مذاکرات کی کوئی بات نہیں ہوئی، اور نہ ہی پی ٹی آئی سے مذاکرات ہو سکتے ہیں، اور نہ ہی بانی پی ٹی آئی کا کسی نے نام لیا۔
عرفان صدیقی نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "پی ٹی آئی والے خوابوں کی دنیا میں رہتے ہیں، دروازے پر ذرا سی آہٹ ہو تو ان کی باچھیں کھل جاتی ہیں، کوئی ان کے دروازے پر دستک دینے نہیں جا رہا۔” انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کو اب اس حقیقت کا سامنا کرنا پڑے گا کہ سیاسی میدان میں ان کے لیے کوئی جگہ باقی نہیں رہی، اور ان کی بوئی ہوئی فصل کٹنے کے قریب آچکی ہے۔عرفان صدیقی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اگر پی ٹی آئی کے اراکین آئین میں ترمیم کے کسی بل کی حمایت کرتے ہیں تو انہیں نااہلی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس بیان سے واضح ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی کے اراکین پر شدید سیاسی دباؤ موجود ہے اور ان کے پاس آگے بڑھنے کے لیے محدود راستے ہیں۔عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی والے شدید فرسٹریشن کا شکار ہیں کیونکہ انہیں یہ احساس ہو رہا ہے کہ ان کی سیاست کا اختتام قریب آ رہا ہے۔ انہیں محسوس ہو رہا ہے کہ 9 مئی منطقی انجام کو پہنچنے والا ہے، مقدمات کے خوف سے کہتے ہیں اسٹیبلشمنٹ سے بات ضروری ہے۔عرفان صدیقی کے ان بیانات سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت پی ٹی آئی کے ساتھ کسی بھی طرح کے مذاکرات کی سخت مخالف ہے اور وہ پی ٹی آئی کی موجودہ صورتحال کو سیاسی طور پر ختم ہوتا ہوا دیکھ رہی ہے۔ عرفان صدیقی کے بیانات پی ٹی آئی کی جانب سے مذاکرات کی کوششوں کو مکمل طور پر رد کرتے ہیں اور یہ ظاہر کرتے ہیں کہ پی ٹی آئی کو اپنی موجودہ سیاسی حکمت عملی پر ازسرنو غور کرنے کی ضرورت ہے۔

Leave a reply