کشمیر میں آج کرفیو لگے چھیالیس روز ہو چکے ظلم و بربریت کی انتہا ہو گئی ۔وہ جس وادی کو ہم جنت نظیر کہتے تھے- وہاں خون کی ندیاں بہتے آج کئی برس بیت گئے۔ہمارے مظلوم کشمیری بھائی اپنی آزادی کی جنگ اکیلے لڑ رہے ہیں۔ حق خوارادیت کے لیے جان دے رہے ہیں۔ہماری مائیں روز اپنے بیٹوں کو قربان کر رہی ہیں۔
بھارت نے ظلم و ستم کی انتہا کردی ۔بھوک پیاس سے بلکتے کشمیری مدد کے لیے پکار رہے ہیں۔
پچھلے 72 سال سے مسلسل آزادی کی جنگ لڑنے والوں کی آزادی کا وقت آ ہی گیا۔
وہ مسلہ کشمیر جو اقوام متحدہ کے ٹیبل کے کسی دراز میں پڑا تھا ۔
وہ جس کو قرار داد کے طور پر فائل سے نکال کے چائے کے ٹیبل پے رکھ کر ایک دفعہ اسپیکر میں پڑھ لیا گیا تھا۔
اس مسلے کو پچھلے چھیالیس روز سے بھارت ہوا دے رہا ہے۔ اب اگر ہوا دے ہی دی گئی تو اب یہ طوفان تھمنے والا نہیں ۔
اب تو پوری قوم بلکہ پوری دنیا سے اٹھنے والی ایک ہی آواز ہے کہ
ایک نعرہ ایک آواز۔۔۔۔
کشمیر بنے گا پاکستان۔۔۔
کشمیر سے پنجاب تک ۔۔۔
سب بنے گا پاکستان۔۔۔۔
کشمیر بنے گا پاکستان۔۔۔
اب ہم کیوں انتظار کریں کسی اور مسیحا کا؟؟؟
کیوں انتظار کریں بڑی عالمی برادری کا؟؟؟
ہم کمزور نہیں ۔۔۔۔
اور جن کے ساتھ اللہ تبارک و تعالیٰ کی مدد و نصرت ساتھ ہو ۔۔۔
وُہ کمزور ہو بھی کیسے سکتا ہے۔ہمیں بھروسہ ہے اپنی طاقت ور فوج پے ۔ہمیں بھروسہ ہے اپنے مجاہدوں پر۔۔۔
وہ فوج جس نے بڑی عالمی طاقتوں کو شکست دی۔
جو نا کسی سے ڈرنے والے نا کسی کے آگے جھکنے والے۔
جن کی اڑان کو آج تک کوئی اور طاقت شکست نا دے پائی۔
راستے کٹھن بھی ہوں تو سینہ تان کے چلتے ہیں
ہماری عادت نہیں مشکل راستوں سے منہ موڑنا
پوری دنیا سن لے کہ ہم ایسی بہادر نڈر فوج کے مالک ہیں جو پہلے کئی طوفانوں کا رخ موڑ چکی ہے۔
اب بھارت کی باری ہے ۔بھارت سن لے کے ہم موت سے نہیں ڈرتے ۔۔۔پاک فوج کے جوان ہر پل جام شہادت کے لیے تیار ہیں۔ہمارے مجاہد تیار ہیں اب مرنا ہے یا مار دینا ہے۔
اب ہمارے کشمیری مسلمان اکیلے نہیں اُن کے ساتھ پاکستان کی مصلح افواج کھڑی ہے۔
پورا پاکستان کشمیر کے ساتھ کھڑا ہے۔
اب اگر دنیا کی بڑی طاقتیں انڈیا کو نہیں روک سکتیں ۔تو ہم خود اب اس طوفان کا رُخ موڑیں گے۔
اب وہ ہی طریقہ اپنائیں گے جس کی اجازت ہمارا مذہب ہمیں دیتا ہے
جس کی اجازت ہمارا دین اسلام دیتا ہے۔
جس کا حکم ہماری دو جہاں کی مقدس کتاب قرآن مجید میں ہے ۔
ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ مظلوموں کی مددّ کرو۔۔۔
اب ہمیں کسی اور کے حکم کا انتظار کرنے کی ضرورت ہی نہیں۔
اب ہم جائیں گے کشمیر میں ۔۔۔۔جہاں ہماری مائیں بہنیں بیٹیاں اپنے بیٹوں کے لاشے اُٹھا رہی ہیں۔خون سے تر وادی ہمیں بولا رہی ہے کہ کوئی تو آئے ہمیں ان درندوں سے نجات دلائے۔۔
اب ہماری حکومت کو چاہیے کہ اپنی فوج اور مجاہدوں کو اِک بار کشمیر کے لیے لڑنے کی اجازت دے۔
پھر ہمیں کسی اور طاقت کی ضرورت نہیں کشمیر ان شاء اللہ آزاد ہو گا۔
یہ خواب جلد پورا ہو گا
ہمارے خواب کی تعبیر ہماری پاک فوج کی صورت میں آئے گی۔
اور پھر کشمیر بنے گا پاکستان۔۔
میرے وطن تیری جنت میں آئیں گے اک دن۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔