کشمیر کمیٹی کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد

کشمیر کمیٹی شیخوپورہ کے زیر اہتمام مقامی شادی ہال میں آل پارٹیز کانفرنس انعقاد کیا گیا جس میں شہر بھر سے دینی و سیاسی جماعتوں کی قیادت نے شرکت کی اور مسئلہ کشمیر کے حل پر اپنے اپنے موقف کا اظہار کیا

چودھری شہزاد علی ورک
صدر القلم جرنلسٹ ایسوسی ایشن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج وقت ہے کہ کشمیریوں کے لئے گھروں سے نکل کر عملی جدوجہد کی جائے

کشمیر میں ہندو مسلمانوں سے ڈرا ہوا ہے اسی لیے ظلم کر رہا ہے اصل بات یہ ہے کہ کافر کا مسلمان سے ڈرنا دراصل مسلمان کے جذبہ ایمانی کی وجہ سے ہے

حلقہ این اے 122 سے ٹکٹ ہولڈر ڈاکٹر عتیق الرحمن کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کمزور ہے کہ وہ بھارت کو کشمیر سے کرفیو اٹھانے پر مجبورنہیں کر سکی یا پھر مسئلہ یہ ہے کہ کشمیر میں بسنے والے مسلمان ہیں جن کو اقوام عالم آزادی دلانا نہیں چاہتیں ؟
اقوام عالم سن لیں کہ جب تک پاکستانیوں کے سینوں میں خون رواں ہے یہ کشمیریوں کی حمایت کرتے رہیں گے

 

 

مولانا عزیز الرحمن عزیز
صدر مرکزی جمعیت اہلحدیث عالمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج وقت ہے کہ ہم مشترکہ طور پر کشمیریوںسے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے دنیا کو واضحپیغام دیں کہ مسئلہ کشمیر کا صرف ایک ہی حل ہے

’آزادی‘

سابق ممبر صوبائی عارف خان سندھیلہ  کا کہنا تھا کہ 

اب تو پاکستان کا بچہ بچہ اور ہر پیر و جواں پکار رہا ہے کہ

’’کشمیر بنے گا پاکستان ‘‘

 

جنرل سیکرٹری جمعیت علمائے اسلام حاجی محمد طاہر نقشبندی نے کہا کہ

ہمیں آپسی اتفاق سے کام لیتے ہوئے کشمیر کی آزادی کے کام کرنا ہوگا

رانا ظفر علی خان ،صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے خطاب کے دوران کہا کہ

المیہ یہ ہے کہ آج بھی اکثریت کو علم ہی نہیں کہ
مسئلہ کشمیر ہے کیا ؟
ہم کب سے اقوام متحدہ کے پاس دھکے کھا رہے ہیں
لیکن انہوں نے کبھی کسی مسلمان کو انصاف فراہم نہیں کیا

 

امجد نذیر بٹ صدر مرکزی انجمن تاجران کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ سنا کہ کشمیرہماری شہہ رگ ہے

لیکن ہم کیسے لوگ ہیں کہ ہماری شہہ رگ
دشمن کے قبضے میں ہے اور ہمیں فکر ہی نہیں

مختلف مذاہب کو ماننے والے ایک ہیں
لیکن افسوس ایک خدا کو ماننے والے فرقہ فرقہ ہیں

شیخ کاشف عارف سابق وائس چئیرمین بلدیہ شیخوپورہ کا کہنا تھا کہ آج وقت آگیا ہے کہ ہم متحدہوکر کشمیر پرمشترکہ موقف پیش کرکے انڈیا کا ہاتھ پکڑیںاور اسے ظلم سے روک کر کشمیر کو ان کا جائز حقیعنی آزادی دلوائیں

مولانا امیر حمزہ کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ حل ہونا چاہئیے بھلے مذاکرات سے ہو یا جنگ سے
جنگ نہ تو ہندوستان کے فائدے میں ہے نہ پاکستان کے لیکن اگر جنگ ہوئی تو ہندوستان ٹکروں میں بٹ جائے گا

سابق بلدیہ اپوزیشن لیڈر حاجی غلام نبی ورکعمران خان مبارک باد کے مستحق ہیں جنہوں نے کشمیر کے مسئلے کو عالمی سطح پر اجاگر کر کے دنیا کو جھنجھوڑا ہے

انڈیا کشمیر کے اندر ان تمام افراد اور تنظیموں کو ختم کر رہا ہے جو مستقبل میں اس کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں

رانا محمد عثمانبیورو چیف دنیا نیوز کا کہنا تھا کہ انڈیا کشمیر میں ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہا ہے اور دنیا اس کے ہاتھ پکڑنے کی بجائے جان بوجھ کر انجان بنی ہوئی ہےہم جب جب اپنے دین سے دور ہوں گے ذلیل ہوں گے،

27 سمتبر کو دنیا میں بھارت کے مظالم کے خلاف موثر پیغام جانا چاہیے لیکن اس کے لیے ہمیں تفرقوں سے نکل کر یکجان ہونا پڑے گا

جماعت اسلامی کے جنرل سیکرٹری زاہد طور صاحب کا کہنا تھا کہ

پاکستان میں کسی اقلیتی فرد کو زک پہنچنے کی افواہ بھی پھیل جائے تو دنیا پاکستان کے خلاف متحرک ہوجاتی ہے لیکن بالکل دوسری جانب کشمیر میں انڈیا نے مظالم کی وہ اندھیر نگری مچا رکھی ہے کہ الامان، لیکن دنیا دانستہ آندھی بنی ہوئی ہے
امید جماعت اسلامی سراج الحق صاحب پوری قوم کو کشمیر کے مسئلے پر متحد کرنے کا اعلان بھی کر چکے ہیں


حافظ ابو الحسن کا کہنا تھا کہ
کشمیریوں پر کرفیو کا آج 49 واں دن ہے کشمیری اپنے گھروں میں محصور ہو چکے ہیں
لیکن دنیا بھارت کا ہاتھ پکڑنے کو تیار نہیں

 


جمعیت علمائے اسلام شیخوپورہ کے صدر
پیر مشہدی صاحب کا کہنا تھا کہ
کشمیر کی آزادی اس کا مقدر بن چکی ہے
دنیا جلد دیکھے گی کہ کشمیریوں کی قربانیوں کے نتیجے میں بھارتی افواج شکست کھا کر دم دبا کر بھاگیں گی اور کشمیریوں کو سکھ کا سانس نصیب ہوگا


میاں مقصود صاحب امیر جماعت اسلامی شیخوپورہ کا کہنا تھا کہ
وہ بھی تو انسان تھے ج پر فرشتے اترتے تھے ہم بھی انسان ہیں لیکن ہم پر فرشتے کیوں نہیں اتر رہے
اس لیے کہ ہم میں وہ خوبیاں نہیں ہیں
اللہ سے دعا ہے کہ وہ عمران خان کو توفیق دے کہ وہ اقوام عالم کے سامنے جرات سے اپنا موقف پیش کر سکیں تاکہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم میں کمی آئے

مولانا عبدالرحمن مظہر صاحب
قرآن جنگ کے اصول سمجھاتے ہوئے بتاتا ہے کہ مسلمانو! تمہارا موقف ایک ہونا چاہیے

حکومت وقت کو اس سے سبق لینا چاہیے کہ کشمیر کی آزادی کے لیے پاکستانی قوم یک جان اور یک آواز ہے اور آج جبکہ کشمیری آزادی کی خاطر مدد طلب کر رہے ہیں تو ان کی مدد کرنا فرض ہے

مولانا شیرافگن کا اس موقع پر کہنا تھا کہ کشمیریوں پر ہندوستانی ظلم اپنی آخری حدوں کو چھو رہا ہے لیکن دنیا انجان بنی ہوئی ہے اگر ایسا ہی رہا تو کشمیری آزادی مانگ کر نہیں بلکہ چھین کر لیں گے

اے پی سی کے آخر پر تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کی قیادت نے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ 27 ستمبر 2019 بروز جمعۃ المبارک دوپہر 3 بجے ریگل چوک سے جناح پارک شیخوپورہ تک ایک مشترکہ ریلی کا انعقاد کیا جائے گا جس میں تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کی قیادت اور کارکنان شرکت کر کے اس ریلی کو کامیاب بنائیں گے اور دنیا کو ایک موثر پیغام دیں گے کہ کشمیر کی آزادی کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جائیں

Comments are closed.