وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی نیویارک میں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف سے ملاقات ہوئی ہے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور ایران کے وزراء خارجہ کی ایران میں ملاقات ہوئی ہے، ملاقات میں خطے کی صورتحال اور دو طرفہ باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں وزرائے خارجہ نے خطے میں قیام امن کیلئے باہمی مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا.

جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کیا مودی نے سوچا ہے کہ کشمیر سے کرفیو ہٹانے کے بعد کیا ہوگا؟ کیا وہ بھارت کی حاکمیت تسلیم کر لیں گے؟

مقبوضہ کشمیر،کشمیری سڑکوں‌ پر،عمران خان زندہ باد کے نعرے، کہا اللہ کے بعدعمران خان پر بھروسہ

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں جب کرفیو ہٹا تو وہ قتل عامہ ہوگا کیوں کہ وہاں نو لاکھ فوجی تعینات ہیں، کیا کسی نے سوچا ہے کہ کشمیر میں قتل کے بعد کیا ہوگا۔کشمیر میں عوام کو جانوروں کی طرح رکھا جارہا ہے، کرفیو ہٹنے کے بعد وہاں ایک اور پلوامہ ہوگا جس کا الزام پاکستان پر لگایا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے کرفیو ہٹنے کے بعد بھارت پھر پاکستان پر حملہ کرے گا اور ایسا ہی جاری رہے گا۔اگر 8 لاکھ یہودی کیساتھ کشمیریوں جیسا سلوک ہو تو یہودی کیا سوچیں گے۔آپ دنیا کو تشدد پر اکسا رہے ہیںمیں دوہرانا چاہتا ہوں کہ کشمیریوں پر کرفیو کا رد عمل آئے گا اور اس کا الزام پاکستان پر لگے گا اور 27 فروری والی صورتحال پیدا ہوجائے گی۔

وزیراعظم نے مظلوموں کا مقدمہ دنیا کے سب سے بڑے فورم پررکھ دیا،فردوس عاشق اعوان

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو مداخلت کرنی چاہیے،اگر دو ممالک میں جنگ چھڑ گئی تو کچھ بھی ہو سکتا ہے، لیکن ہم جیسے ملک کے پاس آزادی تک جنگ یا موت کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوگا۔میں اقوام متحدہ کو بتانےآیا ہوں کہ اگرنیو کلیئر جنگ ہوئی تو اس کے اثرات سرحدوں سے باہر بھی ہوں گی۔

Shares: