شام میں‌ ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک ہیڈ کواٹر پر نامعلوم جنگی طیاروں نے بمباری کی جس نے نتیجے میں ہیڈ کواٹر کو غیرمعمولی نقصان پہنچا ہے۔تاہم یہ واضح نہیں‌ ہوا کہ یہ جنگی طیارے کس ملک کے ہیں.

‘سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس’ کے مطابق ہ ایرانی پاسداران انقلاب کے طیارہ شکن سسٹم نے ایک حصے پر بمباری کی جس کے جواب میں‌ان حملےکیے گئے ہیںِ.

یاد رہے کہ رواں ماہ کے دوران شام میں ایرانی تنصیبات پر کیے گئے حملوں میں کم سے کم 40 ایرانی فوجی اور جنگجو ہلاک ہوگئے تھے۔
شام میں بشار الاسد اوردیگر جنگجو گروپس برسر پیکار ہیں.جس وجہ سے لاکھوں شامی موت کی آغوش میں جاچکے ہیں اور لاکھوں بے گھر ہیں
اس سے قبل یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے کمیشن نے امریکی فضائی حملوں سے متعلق تحقیقات کی تھی اور بتایا کہ اتحادی فورسز نے رواں برس جنوری میں شام کے جنوبی صوبے میں متعدد فضائی حملے کیے اور ان فضائی حملوں میں ایک حملے میں 16 شہری جاں بحق ہوگئے تھے۔

اقوم متحدہ کے کمشین کی طرف سے جاری رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ امریکی اتحادی فورسز عسکری اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے ضروری ہدایات کو اپنانے میں مکمل ناکام رہے۔کمیشن نے بتایا تھا کہ ’اندھا دھند حملوں کے نیتجے میں شہری ہلاک اور زخمی ہوئے اور ان کی تعداد اتنی ہے کہ یہ حملے جنگی جرائم کے مرتکب ہیں‘۔

شامی پناہ گزینوں‌ کےلیے ترکی "سیف زون ” بنانے کےلیےکوشاں

شامی خانہ جنگی میں کتنے فلسطینی شہید ہوئے؟

اللہ آزمائش سے بچائے ، کیا زندگی ہے شامی مسلمانو کی ، بے گھر بھی غیروں نے بھی قبول نہ کیا ، پناہ گزینوں کی گاڑی کو حادثہ ، 6 شامی جاں بحق

Shares: