بھارتی سپریم کورٹ نے بھارتی ریاست گجرات حکومت کو دو ہفتوں کے اندر اندر اجتماعی زیادتی کا شکار بلقیس بانو کو 50لاکھ روپے اور گھر دینے کا حکم دے دیا۔

گجرات فسادات میں‌ ملوث ڈیڑھ سو انتہاپسند پکڑنے والے سابق بھارتی پولیس افسر کو عمر قید کی سزا

قبل ازیں سپریم کورٹ نے رواں سال اپریل میں بھی اپنے ایک فیصلہ میں گجرات حکومت کو گجرات میں ہونے والے فسادات کی متاثرہ خاتون 50لاکھ روپے کے علاوہ گھر اور نوکری بھی فراہم کرنے کا کہا تھا۔

سپریم کورٹ کے حکومت کے باوجود ریاست نے ابھی تک بلقیس بانو کو رقم فراہم نہیں کی تھی۔ بلقیس بانو نے دوبارہ سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا جس پر عدالت نے اب ریاستی حکومت کو دوہفتوں کے اندر معاوضہ اور گھر فراہم کرنے کا کہا ہے

دنیا ایک مرتبہ پھر بوسنیا، گجرات جیسی نسل کشی دیکھے گی؟ عمران خان نے خبردار کردیا

واضح رہے کہ ریاستی حکومت کے وکیل نے درخواست دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ معاوضہ کی رقم بہت زیادہ ہے اس لیے اسے دس لاکھ کر دیا جائے۔ گجرات حکومت نے بلقیس بانو کو صرف پانچ لاکھ روپے کا معاوضہ دیاہے۔

بھارتی وزیراعظم کی خواہشات کیا….امریکی اخبار نے بتا دیا

یاد رہے کہ گجرات فسادات بھارتی تاریخ پر ایک بھدا ہیں۔ 2002ءمیں ہونے والے مسلم کش فسادات میں ہزاروں کی تعداد میں مسلمانوں کو شہید کیا گیا۔ اس وقت بلقیس بانو کی عمرصرف 21 سال تھی۔ اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور اس کی تین سالہ بچی کو بھی شہید کر دیا گیاتھا۔ ان فسادات میں مسلمانوں کی املاک کو نذر آتش کیا گیا۔

Shares: