والدین کی طلاق کے بعد بچے کواسکول داخل کرانے سےمتعلق درخواست کی سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے بچےکونجی اسکول داخل کرانے کی درخواست خارج کردی ، بچے کے والد نے درخواست دی تھی کہ خواہش ہے بچہ بہترین اسکول میں پڑھے، جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم بھی ٹاٹ اورٹرسٹ اسکولوں سےپڑھ کرجج بنے، بات اسکول کی نہیں ،مقدر کی ہوتی ہے،
اپنے موکل عمردراز کو بھی گُرسکھائیں بیوی کو کیسے خوش رکھا جاتا ہے،سپریم کورٹ کے ریمارکس
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا اب عدالت فیصلہ کرے گی بچے کہاں داخل کرانےہیں؟ گھریلو تنازعات عدالتوں میں کیوں آتے ہیں؟ جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ میاں بیوی کےتنازعات عدالتوں میں کبھی حل نہیں ہوتے، سرکاری اسکولوں کوکیسے کہہ دیں کہ تعلیم کے قابل نہیں،
عدالت نے حکم دیا کہ فریقین لچک دکھا کر بچے کے بہترمستقبل کا فیصلہ کریں.
اکیلی عورت لفٹ لے کر فرنٹ سیٹ پر کیسے بیٹھ گئی، عدالت کے ریمارکس