بلاشُبہ نرم وملائم اور خوب صورت پاؤں شخیت کو چار چاند لگا دیتے ہیں اس کے برعکس اگر ان پر توجہ نہ دی جائے تو یہ دیکھنے میں انتہائی بد نُما لگتے ہیں کہتے ہیں اگر کسی کی ژخصیت کا اندازہ لگانا ہو تو اس کے پاؤں پر نظر ڈالی جائے کہ پاؤں شخصیت کے کئی راز ظاہر کر دیتے ہیں اس لئے جہاں چہرے اور ہاتھوں کی خوبصورتی کا خیال رکھا جاتا ہے وہاں پیروں کو بھی ہر گز نظر انداز نہ کیا جائے موسم چاہے کوئی بھی ہو سب سے پہلے پاؤں خصوصاً ایڑیوں پر اثر انداز ہوتا ہے پاؤں کی جلد موسمی اثرات سب سے پہلے قبول کرتی ہے صرف سرد موسم میں ہی نہیں گرم موسم میں بھی پاؤں کی جلد اکثر پھٹ جاتی ہے جس کے لئے عرق گلان کے ایک گلاس میں گلیسرین کے دو بڑے چمچ اور ایک بڑا چمچ لیموں کا رس نچوڑ کر اچھی طرح مکس کر کے کسی صاف ستھری شیشی میں بھر کر رکھ لیں یہ محلول روزانہ رات کو سوتے وقت پیروں پر ملیں کچھ ہی دنوں میں پھٹی ہوئی جلد ٹھیک ہو جائے گی پاؤں کی تھکاوٹ اور بد نُمائی دور کرنے کے لئے ایک چھوٹے ٹب میں گرم پانی لیں اور اس میں تھوڑا سانمک ملا کر 20 منٹ تک اس میں پاوں ڈبوئے رکھیں پھر جھانوٰن کے ساتھ صاف کر لیں اور کوی سی بھی کریم لگا لیں روزانہ یہ عمل کرنے سے پاؤں نرما ملائم اور پُر کشش ہو جائیں گے اگر پاؤں کی جلد میں کٹ کے نشان ہیں تو موم اور تیل گرم کر کے لگائیں اور موزے پہن لیں سرسوں کے ہلکے گرم تیل سے مساج کرنے سے بھی پاؤں صاف ہو جاتے ہیں بند جوتے پہننے سے پاؤں سے ایک عجیب سے بُو آنے لگتی ہے اس سے نجات کے لئے نیم کے پتوں کو سُکھا پاؤڈر بنا لیں اور روزانہ جُوتے یا پاؤں پر چھڑک لیں بُو نہیں آئے گی وہ افراد جو 5 وقت وضو کرتے ہیں ان کے پاؤں سے میل دور ہو جاتا ہے صبح کی نماز کے بعد ننگے پاؤں گھاس پر 10 منٹ کے لئے ٹہلیں جرابیں روزانہ دھو کر استعمال کریں جۃتوں کو بھی دُھوپ میں رکھیں پھر ٹالکم پاؤڈر چھڑک کر استعمال کریں اگر پاؤں پر جُوتے سے دھبے پڑ جائیں تو گلیسرین کے چار بڑے چمچ اور لیموں کے عرق کا ایک بڑا چمچ ملا کر کسی بوتل میں بھر لیں اور روزانہ ان دھبوں پر مالش کریں اور تھوڑی دیر بعد پاؤں دھو لیں ایک ہفتے میں پاؤں ٹھیک ہو جائیں گے ععام طور پر پاؤں میں نمی رہنے سے فمگل انفیکشن ہو جاتا ہے جس سے پاؤں کی انگلیوں کی درمیانی جلد سفید ہو جاتی ہے اور خرش ہونے کے ساتھ درد بھی ہو تا ہے اس سے نجات کے لئے پاؤں دھونے کے بعد انگلیوں کے درمیانی حصے کو اچھی طرح صاف کر لیں تاکہ نمی نہ رہے اور باہر سے آنے کے بعد پاؤں کو اچھی طرح دھو لیں تاکہ ان پر ست جمی میل مٹی گرد دُھول اور پسینہ اچھی طرح صاف ہو کر پاؤں نرم و ملائم دکھائی دیں

Shares: