شام میں ترکی کی جاری فوجی کارروائی پر عالمی برادری کی طرف سے شدید ردعمل ظاہر کیا جا رہا ہے۔ فرانس، برطانیہ، جرمنی، اٹلی، بیلجیئم، پولینڈ اور ہالینڈ نے بدھ کے روز شمال مشرقی شام میں کرد جنگجوؤں کے خلاف ترک فوجی آپریشن کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
ہالینڈ کے وزیر خارجہ سٹیف بلوک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انقرہ نے شام میں آپریشن شروع کرنے کے بعد ترکی کے سفیر کو طلب کرکے ان سے سخت احتجاج کیا ہے.ترکی کی مسلح افواج نے شمالی شام میں دہشت گرد تنظیموں کے خلاف پیس سپرنگ آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔ کارروائی کی اطلاع ترک صدر رجب طیب اردگان نے ٹویٹر پردی۔
ترکی فوجی آپریشن سے عوام کو سنگین مشکلات
خیال رہے کہ کرد جنگجووں کے ساتھھ مل کر امریکی فورسز نے شام سے داعش کے خاتمے کے لیے لڑا تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کہ ‘واشنگٹن اس حملے کو قبول نہیں کرتا’۔ٹرمپ نے ترکی کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فی الفوریہ حملے بند کردے لیکن دوسری طرف ترکی نے امریکہ سمیت تمام عالمی قوتوں کے الزامات کو مسترد کردیا ہے
ترکی کا شام میں فوجی آپریشن شروع