سری نگر:سرینگر کے مختلف علاقوں میں 10دن کیلئے کرفیو نافذ کردیاگیا،اطلاعات کے مطابق غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مہلک کورونا وبا کے باعث تین افراد جاں بحق جبکہ مزید 125افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مہلک وبا کے باعث وفات پانیوالے تینوں افراد کا تعلق وادی کشمیر سے تھا ۔ قابض حکام نے وادی کشمیر اور جموں ریجن میں سیاہ فنگس کے 49مریضوں کی تصدیق بھی کی ہے۔

ادھر قابض انتظامیہ نے کورونا وائرس کی آڑ میں سرینگر کے 14علاقوں میں 10دنوں کیلئے کرفیو نافذ کردیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری کئے گئے حکم نامہ کے مطابق سرینگر میں لال بازار، حیدر پورہ،چھانہ پورہ،بمنہ ہمدانیہ کالونی اوربمنہ ہائوسنگ کالونی کے متعد د علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا ہے ۔

قابض انتظامیہ نے دفعہ 144کے تحت لوگوں کے اجتماعات اورپبلک ٹرانسپورٹ پر بھی پابندی عائد کر دی ہے ۔ یہ کرفیو پیر اور منگل کی درمیانی شب سے نافذ کردیاگیا ہے ۔

ادھر دوسری طرف اطلاعات کے مطابق بھارتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ چینی اداروں نے بھارت کے خلاف سوشل میڈیا مہم تیز کردی اور بھارت کو اروناچل پردیش میں فوجی کارروائی کی دھمکی دی ہے جس کے بعد بھارتی فوج کو ہائی الرٹ پررکھا گیا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق چین کی طرف سے جارحانہ سوشل میڈیا مہم پینٹاگون کی ایک حالیہ رپورٹ کے بعد سامنے آئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ چین نے اروناچل پردیش کے متنازعہ علاقے میں 100 گھروں پر مشتمل ایک گاوں تعمیر کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر مختلف ہینڈل سامنے آئے ہیں جوبھارتی سرحد پر چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے فوجیوں کی ویڈیوز اور تصاویر جاری کر رہے ہیں۔ایسی ہی ایک تصویر میں بھارتی فوجی چینی فوج کے سامنے کان پکڑے ہوئے نظر آ رہے ہیں اور بظاہراس کامقصد یہ دکھانا ہے کہ بھارت نے لداخ خطے میں چین کے سامنے سر تسلیم خم کیاہے

Shares: