2 دن کی بچی کو بیچ دیا گیا ،بچی کو کس نے بیچا،بچی اب کہاں اور کس حال میں ہے ؟

راوالپنڈی:اللہ میری توبہ پیسے کی حرص اور لالچ نے کس قدر انسان کو ظالم اوربے حس بنا دیا ہےکہ بے حسی کا یہ و اقعہ سننے والے بھی اوردیکھنے والے بھی سب پریشان بھی ہیں اورحیران بھی ، اطلاعات کے مطابق راولپنڈی میں 2 دن کی بچی فروخت کرنے والی لیڈی ہیلتھ ورکرکو پولیس نے گرفتارکرلیا ہے

رپورٹ کے مطابق یہ واقع راولپنڈی کے محلے اریا میں پیش آیاجہاں پولیس نے خاتون کو 2 دن کی بچی فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا۔پولیس کے مطابق زیر حراست خاتون لیڈی ہیلتھ ورکرہےتاہم بچی کو پنجاب چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے حوالے کردیا’۔

وارث خان پولیس اسٹیشن کے اے ایس آئی محبوب الرحمٰن نے بتایا کہ علاقہ مکین نے ریسکیو 15 پر اطلاع دی کہ اریا محلے میں لیڈی ہیلتھ ورکر دو دن کی بچی کو ایک لاکھ 50 ہزار روپے میں فروخت کررہی ہے۔ پولیس مذکورہ علاقے میں گشت پر تھی، اطلاع ملتے ہیں خاتون کو حراست میں لے لیا گیا۔

پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 370، 496 بی اور 328 اور کنٹرول آف ہیومن ٹریفکنگ آرڈیننس کے تحت مشتبہ خاتون کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔پولیس حکام کے مطابق وہ اس بات کی تحقیقات کررہے ہیں کہ کہیں اس سے پہلے تویہ خاتون ایسے بچوں کو فروخت تو نہیں کرتی رہی ؟

پولیس افسر کا کہنا ہے کہ زیر حراست خاتون کے مطابق وہ لیڈی ہیلتھ ورکر ہے اور غریب آباد کے بیسک ہیلتھ یونٹ میں کام کرتی ہے۔ زیر حراست خاتون نے پولیس کو بتایا کہ ‘ایک اور خاتون نے ان سے رابطہ کیا جسے بچی حوالے کرنا تھا’۔تفتیشی پولیس افسر نے شکایت کنندہ کے حوالے سےبتایا کہ شکایت کنندہ زیر حراست خاتون کا بھائی ہے اور وہ اپنی بہن سے 40 ہزار روپے کے عوض بچی کو خریدنے کا خواہش مند تھا۔شکایت کنندہ کا کہنا ہےکہ اس کی بہن بچی کی زائد قیمت وصول کررہی تھی۔

اے ایس آئی رحمٰن نے بتایا کہ پولیس نے مشتبہ زیر حراست خاتون کو یاسر چوہدری کی مجسٹریٹ عدالت میں پیش کیا جہاں انہوں نے ملزمہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔ بچی کو پنجاب چائلڈ پروٹیکشن بیورو میں بھیج دیا گیا لیکن بچی کی والدہ کو گرفتار کرنے کے لیے وارنٹ گرفتاری حاصل کریں گے۔

Comments are closed.