تل ابیب :اسرائیل میں اومی کرون کی نئی قسم سامنے آگئی:یہودیوں پرخوف کے سائے منڈلانے لگے ،اطلاعات کے مطابق رپورٹ کے مطابق اسرائیل میں کووڈ 19 کے ویرئنٹ اومی کرون کی جدید شکل کے 20 مریض پائے گئے ہیں۔ اس نئے ویرئنٹ کو ” بی اے ٹو” کا نام دیا گیا ہے۔

ریسرچرزکا کہنا ہے کہ کووڈ 19” بی اے ٹو” وائرس میں اورجنل اومیکرون کی نسبت زیادہ میوٹیشنز پائی گئی ہیں اور یہ ممکنہ طور پر زیادہ مہلک ہوسکتا ہے۔ تاہم اسرائیل کی وزارت صحت کاکہنا ہے کہ ابھی اس کا کوئی ثبوت نہیں کہ ” بی اے ٹو” ویرئنٹ کورونا وائرس کی مہلک شکل ہے۔

جے پوسٹ کے مطابق ” بی اے ٹو” کا سب سے پہلے چین میں انکشاف ہوا تھا جہاں یہ ممکنہ طور پر بھارت سے آیا تھا۔ یاد رہے گذشتہ دس دنوں سے اسرائیل میں روزانہ 12 ہزار سے 48 ہزار کوروناکے مریض سامنے آرہے ہیں جبکہ خطرناک حالت کے مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہاہے۔

اسرائیلی محکمہ صحت کے حکام کا کہناہے کہ کورونا کی پہلی، دوسری اور تیسری لہروں کے مقابلے میں موجودہ لہر سے متاثرہ مریضوں کی حالت بہتر ہے۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے اسرائیل میں کرونا وائرس نے ایک اور شکل اختیار کر لی ہے جو کووِڈ نائٹین اور عام فلو کے وائرس کے امتزاج سے چند دن قبل سامنے آئی تھی

تفصیلات کے مطابق ایک ایسے وقت میں جب دنیا کرونا کی مختلف اقسام ڈیلٹا اور اومیکرون سے نبرد آزما ہے، اسرائیل میں کرونا وائرس اور فلو انفیکشن کے پہلے مشترکہ ‘فلورونا’ کیس کی تصدیق ہوئی ۔

ڈیلٹا اور اومیکرون کے امتزاج کو ‘ڈیلمیکرون’ کہا جاتا ہے، اس کے کیسز بھی اسرائیل میں سامنے آئے، جب کہ اسرائیل میں سامنے آنے والے کرونا وائرس اور فلو انفیکشن کے امتزاج کو ‘فلورونا’ کا نام دیا گیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق پہلا ‘فلورونا’ وائرس ایک خاتون میں پایا گیا، جس نے حال ہی میں وسطی اسرائیل کے شہر پیتاہ تکوا کے ایک اسپتال میں بچے کو جنم دیا تھا۔

نوجوان خاتون کو ویکسین نہیں لگائی گئی تھی اور اسپتال کی رپورٹس میں فلو اور کرونا وائرس دونوں پیتھوجینز کی مشترکہ موجودگی کا پتا چلا تھا۔خاتون میں بیماری کی نسبتاً ہلکی علامات ہیں اور اسے جلد ہی ڈسچارج کر دیا جائے گا۔

Shares: