مزید دیکھیں

مقبول

سندھ کو زیادہ پانی دیے جانے کا پنجاب کا دعویٰ ارسا نے کیا مسترد

اسلام آباد: انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے سندھ...

دارالعلوم حقانیہ اور بنوں کینٹ حملوں میں ملوث نیٹ ورک کا سراغ لگا لیا، آئی جی کے پی

پشاور: آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقارحمید کا کہنا ہے کہ...

سعودی حکومت نے مسافروں کیلئے نئی سفری ہدایت جاری کر دی

ریاض: سعودی حکومت نے مسافروں کے لیے نئی سفری...

خواجہ سرا پائلٹ نے جھوٹا الزام لگانے پر انفلوئنسر پر مقدمہ دائرکر دیا

واشنگٹن ڈی سی: ورجینیا آرمی نیشنل گارڈ کی ٹرانس...

پی ایس ایل 10: کنگز کیخلاف سلطانز کی بیٹنگ جاری

کراچی: ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ (پی...

جیل حکام خواتین قیدیوں کی عزتیں تارتارکرتے ہیں، پیدا ہونے والے بچوں کوقتل کردیا جاتا ہے،لاہورجیل سے خاتون قیدی کی ویڈیووائرل

لاہور:مِٹ جائے گی مُخلوق تو انصاف کرو گے؟جیل حکام خواتین قیدیوں کی عزتیں تار تارکررہے ہیں ،وزیراعظم کے نام قوم کی بیٹی کا درد بھراپیغام،باغی ٹی وی کے مطابق لاہور جیل سے ایک خاتون نے ظلم کی ایسی داستان بیان کی ہے کہ جس کے بعد اگرحکام بالا حرکت میں نہیں آتے تو پھراس قوم کی بدقسمتی ہوگی

باغی ٹی وی کو موصول ہونے والی ایک ویڈیو میں ایک خاتوں اپنی داستان ظلم بیان کرتے ہوئے اپنے جزبات پرقابونہ رکھ سکی اورایسے انکشافات کردیئے کہ سننے والوں کے رونگٹے کھڑے ہوگئے ،

یہ خاتون لاہورجیل سے بڑے خوف میں ڈرتے ہوئے رات کے اندھیرے میں اپنا پیغام وزیراعظم کےنام دیتے ہوئے رورہی ہے اورظلم کی بڑی بڑی داستانوں میں سے چند ایک کے بارے میں اشارتاّ کہتی ہے کہ پولیس کے عام سپاہی سے لے کرافسران تک خواتین قیدیوں سے جنسی زیادتی کرتے ہیں

 

https://twitter.com/jhn_hmx/status/1262635415078686727

وہ مظلوم خاتون بیان کرتی ہیں کہ ہمیں رات کے اندھیرے میں ایک سے دوسری بیرک میں تبدیلی کے بہانے لے جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ڈی آئی جی کے دفتر میں چلیں، آپ کو ڈی آئی جی ملک مبشربلارہے ہیں، پھروہاں جاکرہمیں جنسی عمل کے لیے مجبورکیا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ جو انکارکرے گی وہ پھریاد رکھے کہ اس پرکس طرح مقدمات بنتے ہیں ،

یہ خاتون بتاتی ہیں کہ ہم پہلے ہی مجبوراورمقہورہوتی ہیں ، اورہماری اسی مجبوری کا جیل حکام بھرپورفائدہ اٹھاتے ہیں، اس خاتون کا کہنا ہے کہ جیل حکام کے عام پولیس والےسے لیکرافسران کی جنسی زیادتیوں سے جو بچے پیدا ہوتے ہیں ان کو ماردیا جاتا ہے، اورپھرقیدی خواتین کے کھاتے میں ڈال کرکہا جاتا ہےکہ یہ بچے یہ خواتین خود قتل کرتی ہیں اورپھریہ نیاہمارے اوپرایک دھمکی آمیزالزام لگاکرمزید جنسی عمل کے لیے ہمیں مجبورکیا جاتا ہے ،

باغی ٹی وی ذرائع کے مطابق جب وائرل ہونے والی اس ویڈیوکا جائزہ لیا گیا تواس بات کے آثارسامنے آئے کہ یہ ویڈیوجیل بیرک کی نہیں ہے ، اوراس بات کا امکان بھی ہے کہ اس خاتون کو استعمال کیا جارہا ہو، تاہم یہ ویڈیو اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ اس سارے معاملے کی پوری تحقیقات ہونی چاہیں،

باغی ٹی وی کے مطابق اگریہ ویڈیوفیک ہے تو اس سارے کھیل کے پیچھے تمام کرداروں کو سامنے لانا بھی حکومت کی ذمہ داری ہے اوراگریہ سچ ہے تو یہ بہت بڑا جرم ہے اوراگراسے جرم ضیعفی کی سزا نہ کہا جائے تو انصاف نہ ہوگا ، اس سارے گندے کھیل کے گندے کرداروں کو بھی کٹہرے میں لانا حکومت کی ذمہ داری ہے