سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر محمد طلحہ محمود کی زیر صدارت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کلب میں منعقد ہوا، قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اسلام آباد کلب کے کھانے کے معیار،فراہم کردہ سہولیات، مینجمنٹ کمیٹی کاسٹیٹس و کارکردگی، اسلام آباد کلب کی فی میل سٹاف کوحراساں کرنے کے الزامات کے علاوہ اسلام آباد کلب کے ممبران کو سپلیمنٹ دینے کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا،

کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہونا جہاد ہے، مودی کی فاشسٹ‌ حکومت کو ہر فورم پر بے نقاب کریں گے، عمران خان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ اسلام آباد کلب بہترین سہولیات و سروسز کا ادارہ ہے، ادارے کی طرف سے فراہم کردہ سروسز کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ممبران کو زیادہ سے زیادہ سہولیات میسر ہو سکیں۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ یہ کلب ایک کمپنی تھا 1978میں ایک آڑڈینس کے ذریعے کمپنی کو کلب میں تبدیل کیا گیا، یہ کلب دو کلاسز کیلئے بنایا گیا تھا مگر اسکے رولز نہیں بنائے جا سکے یہ کلب اب بہت بڑا ادارہ بن چکا ہے جس میں بے شمار سہولیات فراہم کی جاتی ہیں، اس کے سٹیٹس کا فیصلہ کرنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ کلب کی مینجمنٹ کمیٹی کے آٹھ ممبران ہوتے ہیں جن میں سے 5 ممبران مختلف محکموں کے سیکرٹریز ہیں جبکہ 3پرائیویٹ ممبر ہوتے ہیں ان کو بھی حکومت نامزد کرتی ہے پرائیویٹ ممبران کا انتخاب ممبران کلب سے ہونا چاہئے، 1978کے بعد اسکے قانون میں کوئی ترمیم نہیں کی گئی اس کلب کی کارکردگی کی سالانہ رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش ہونی چاہئے، اسلام آباد کلب کے کھانے کے معیار کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا، کمیٹی کو بتایا گیا کہ ادارے کی ڈیلی ا نسپیکشن رپورٹ تیار ہوتی ہے اور عملے کو ٹریننگ کے علاوہ ویکسینشن، میڈیکل چیک اپ بھی لازمی حصہ بنایا گیا ہے۔ کھانے کے معیار اور دیگر سروسز کا جائزہ لینے کیلئے ہاشوکمپنی اور سی ڈی اے سے اس کی انسپیکشن بھی کرائی ہے،

کلب ممبران اور ان کے مہمانوں کے کھانے اور دیگر سروسز کے حوالے سے فیڈ بیک بھی لیا جاتا ہے جس پر وزیر پارلیمانی امور محمد اعظم خان سواتی نے کہا کہ صرف ایک کمپنی سے اسکی انسپیکشن کیوں کرائی ہے. سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ پنجاب پیور اتھارٹی اور ایک بین الاقوامی تنظیم بھی کھانوں کا معیار اور سروسز چیک کرتے ہیں اُن سے انسپیکشن کرانی چاہئے، انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کلب کے سٹاف کے رویوں کو مزید بہتر کیا جائے کسی کے ساتھ امتیارزی سلوک نہیں رکھنا چاہئے۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ روم سروسز کے ساتھ ممبران کیلئے ناشتے والی جگہ کی سروسز کو بھی مزید بہتر بنایا جائے، سینیٹر ثمینہ سعید اور سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ اسلام آباد کلب کے کھانے کے معیار کو پہلے کی طرح مزید بہتر کیا جائے۔ جس پر چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ ایسا موثر سسٹم بنایا جائے جس سے اسلام آباد کلب کے عملے کی مزید اصلاحات ہو سکے اور مختلف سروسز کا معیار بھی بہتر ہو سکے،

بلاول کی مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کی حمایت کا اعلان، کہا وفد مولانا کے پاس بھیج رہا ہوں

حکومت کے گھیراؤ کے لئے مولانا فضل الرحمان نے پھیلائی جھولی

مولانا کا آزادی مارچ، مولانا متحرک، رابطے، ملاقاتیں شروع

سینیٹر اسد اشرف نے کہا کہ اس کلب کو دیگر ملکی و بین الاقوامی سطح پر قائم کلبز کے ساتھ اشتراک کو فروغ دینا چاہئے تا کہ اس کلب کے ممبران کو وہ بہترین انٹر ٹین کر سکیں۔ قائمہ کمیٹی نے اسلام آباد کلب کو سندھ کلب کے ساتھ اشتراک کو فروغ دے کر معاملات کو بہتر کرنے کی سفارش کر دی۔ ۔ ایڈمنسٹریٹر اسلام آباد کلب نے کہا کہ پاکستان کا یہ واحد کلب ہے جو قانون کے تحت چل رہا ہے اس کو اگر حکومتی جیکٹ میں لایا گیا تو مسائل پیدا ہونگے۔ کمیٹی کو بتایاگیا کہ اسلام آباد کلب کو مزید بہتر بنانے کیلئے کچھ نئے رولز بنا کر بھیجوائے ہیں قائمہ کمیٹی نے اُسکی کاپی طلب کر لی، کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز محمد جاوید عباسی، نجمہ حمید، ڈاکٹر اسد اشرف، روبینہ خالد، مشتاق احمد، انور لال دین،نصیب اللہ بازئی، مشاہد اللہ خان، ثمینہ سعید کے علاوہ و فاقی وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی، ایڈمنسٹریٹر اسلام آباد کلب محمد جہانزیب خان، اسپیشل سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن ڈاکٹر صفدر، سیکرٹری اسلام آباد کلب اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی،

Shares: