خاتون جج دھمکی کیس؛ آج کی سماعت میں فیصلے کا امکان

0
106

خاتون جج دھمکی کیس؛ آج کی سماعت میں فیصلے کا امکان

خاتون جج کو دھمکانے کے کیس پر سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت آج ہو گی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں آج سماعت کے بعد فیصلے کا امکان ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ عمران خان پر فرد جرم عائد ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کرے گا، توہین عدالت کیس کی سماعت آج ڈھائی بجے شروع ہو گی۔ جس کے لیے سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی توہین عدالت کیس میں آج ڈھائی بجے اسلام آباد ہائیکورٹ پیشی پر عدالت کے احاطے میں حسب معمول ٹینٹ لگا دیئے گئے۔


مزید یہ بھی پڑھیں؛ لاہور میں 5 سال کے دوران قتل کے 2 ہزار 103 کیسز کا اندراج
جتوئی : ایک دوسرے پر بیٹیوں کے قتل کیے جانےکے الزامات، پولیس چکراگئی
نیشنل ڈیموکریٹک الائنس اور پاکستان پیپلز موومنٹ کے مشترکہ اجلاس میں موجودہ ملکی سیاسی صورت حال پر تشویش کا اظہار

واضح رہے تین روز قبل سابق وزیرِ اعظم عمران خان معافی مانگنے جج زیبا چوہدری کی عدالت میں پہنچ گئے تھے۔ کمرہ عدالت میں عمران خان نے کہا کہ میڈم زیبا کو بتانا ہے کہ عمران خان معذرت کرنے آئے تھے، اگر کسی الفاظ سے دل آزاری ہوئی ہو تو۔ عدالت کے عملے نے انہیں بتایا تھا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ زیبا چوہدری رخصت پر ہیں، عمران خان نے ریڈر سے کہا کہ آپ نے زیبا چوہدری صاحبہ کو بتانا ہے کہ عمران خان آئے تھے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے ریڈر سے کہا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ زیبا چوہدری سے معافی مانگنے آیا ہوں، ریڈر آپ گواہ رہنا، میں آیا تھا معافی مانگنے۔ اس پر عمران خان کو جہاں سراہا گیا کہ انہوں نے معافی مانگ کر اچھا کیا تو وہی ان پر کافی تنقید بھی کی گئی ہے پہلے دھمکیاں دیتے ہو اور پھر معافی مانگتے ہو.

دوسری جانب باغی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق؛ گزشتہ روز سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف وکلا کے ایک دھڑے نے مظاہروں کا اعلان کیا ہے. ڈسٹرکٹ بارنے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے رویے کی مذمت اورخاتون جج سے اظہار یکجہتی کیلئے کل مظاہرے کا اعلان کردیا۔ اسلام آباد بارکا کہنا تھا کہ عمران خان نے خاتون جج زیبا چوہدری کی عدالت جاکر معافی مانگنے کا ڈرامہ کیا، بظاہرعمران خان کا یہ عمل درحقیقت معزز جج کوہراساں کرنے کی کوشش تھی۔

اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار کی جانب سے عمران خان کے طرز عمل کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کی جس کے مطابق ممبران اسلام آباد بارایسوسی ایشن عمران خان کےعدلیہ سے رویے کی مذمت کرتےہیں، عمران خان خاتون جج کی عدالت میں اس دن گئے جب وہ رخصت پر تھیں، عمران خان نے ریڈراوراسٹینو کےسامنےپیش ہو کر انہیں پیغام جج صاحبہ تک پہنچانے کا کہا، انہوں نے اس طرح ایک بار پھر معزز عدالت کی توہین کی۔

بار کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جلسے میں معزز جج کی توہین کی اور انہیں دھمکیاں دیں، عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں آج تک معافی نامہ جمع نہیں کروایا، عمران خان ملک میں ہر آئینی ادارے کی طرح عدلیہ کوبھی اپنی مرضی سے چلانا چاہتے ہیں، ان کا مقصد عدلیہ پر دباؤ ڈال کر اپنے کیسز میں ریلیف لینا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ آئینی، سلامتی اورانتظامی اداروں کے خلاف تضحیک اور دھکمی آمیزرویہ کی مذمت کرتے ہیں، اسلام آباد بار قانون کی حکمرانی کےلیے عدلیہ اور تمام اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

Leave a reply