عام انتخابات تاخیر کا شکار ہو سکتے. الیکشن کمیشن
![pakistan](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2023/06/ecp.png)
سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کا کہنا ہے کہ نئی حلقہ بندیوں کی وجہ سے عام انتخابات تاخیر کا شکار ہو سکتے ہیں جبکہ نجی ٹی وی سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کا کہنا تھا آئین کے تحت الیکشن کمیشن 90 روز میں انتخابات کرانے کا پابند ہے لیکن مردم شماری کے نوٹیفکیشن کے بعد ہم نئی حلقہ بندیاں کرانے کے بھی پابند ہیں۔
جبکہ سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ نئی حلقہ بندیوں میں 4 ماہ سے زیادہ وقت لگے گا جس کے باعث انتخابات زیادہ سے زیادہ ساڑھے 4 ماہ تاخیر کا شکار ہو سکتے ہیں جبکہ عمر حمید کا مزید کہنا تھا کہ انتخابات کے حوالے سے باقی تمام انتظامات مکمل کر رکھے ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگنی چاہیے،چودھری شافع حسین
سیما حیدر نے بھارتی ترنگا لہرا کر بھارت زندہ باد کا نعرہ لگا دیا
گھبرانے کی ضرورت نہیں منزل قریب ہے، راجہ پرویز اشرف
ڈاکوؤں کے متعدد ٹھکانے تباہ، املاک کو آگ لگا دی گئی
76 واں یوم آزادی:14 صحافیوں کو سرکاری اعزازات سے نوازے جانے کاامکان
یاد رہے کہ ملک میں نئی مردم شماری کی حتمی اشاعت کے بعد الیکشن کمیشن نئے سرے سے حلقہ بندیاں کرتا ہے۔ جبکہ اسلام آباد سمیت تمام صوبوں کے لیے حلقہ بندی کمیٹیاں قائم کی جاتی ہیں۔ اور قومی اسمبلی کے 266 حلقے ہیں اور صوبائی اسمبلیوں کے 593 حلقے ہیں، الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کے لیے شیڈول کا اعلان کرے گا جس کے بعد کوئی نیا انتظامی یونٹ نہیں بنایا جا سکتا۔
جبکہ گزشتہ حلقہ بندی شیڈول کے اعلان کے بعد تقریباً چار ماہ میں الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں کا کام مکمل کیا تھا۔ حلقہ بندیوں کے لیے ملک کو آبادی اور جغرافیائی لحاظ سے انتخابی حلقہ جات میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ کسی بھی حلقے میں آبادی کا فرق 10 فیصد سے زیادہ نہیں ہوناچاہیے۔ حلقہ بندی کے بعد الیکشن کمیشن ووٹر لسٹوں کا کام مکمل کرکے انہیں منجمد کر دیتا ہے اور اس کے بعد الیکشن شیڈول کا اعلان کیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ اسمبلی قبل از وقت تحلیل ہونے پر الیکشن 90 روز کے اندر کرانا ہوتے ہیں، اگر مدت پوری ہوجائے تو 60 دن میں اور یوں اب الیکشن کمیشن کو عام انتخابات کرانے میں کم و بیش 6 سے7 ماہ درکار ہوں گے۔