آٹے اور گندم کے بحران کا کون ذمہ دار؟ کمیٹی آج سے کام شروع کرے گی۔
تحقیقاتی کمیٹی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے فیصلوں کا ریکارڈ بھی حاصل کرے گی جبکہ کمیٹی اپنی ابتدائی رپورٹ عمران خان کی وطن واپسی پر پیش کرے گی۔
نہوں نے بتایا کہ پاسکو اور پنجاب کے پاس گندم کی دستیابی، کے پی اور سندھ کی جانب سے گندم نہ اٹھانے اور افغانستان اسمگلنگ ہونے کے معاملے کو بھی کمیٹی دیکھے گی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے گندم اور آٹے کے درست اعداد و شمار نہ دینے پر متعلقہ اداروں اور وزارتوں پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔بتایا جارہا ہے کہ تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں وفاق اور صوبوں میں تعینات ذمہ داروں کے خلاف کارروائی بھی کی جائے گی۔
15 روپے کی روٹی اور 20 روپے کے نان کے بعد آٹے کا بحران. مریم اورنگزیب نے کی کڑی تنقید
آٹے کا بحران، حکومتی اتحادی بھی حکومت سے نالاں، بڑا مطالبہ کر دیا
واضحرہے کہ وزیر اعظم نے آٹا مہنگا ہونے کا نوٹس لیا تھا اور جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کو آٹے کی قیمتوں کو کم کرنے کا ٹاسک دیدیا۔ معلوم ہوا کہ پنجاب میں گندم بحران شدت اختیار کرگیا ،صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب کے متعدد شہروں میں آٹے کی قلت شدت اختیار کرگئی۔ بحران کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مافیا نے پنجاب کی غلہ منڈیوں میں مصنوعی قلت پیدا کر کے گندم کی قیمت2200روپے فی من کردی ۔ گندم کی قیمتوں میں اضافے کا جواز بنا کر آٹا چکی مالکان ایسوسی ایشن نے دیسی آٹے کی قیمت میں رواں ماہ دوسری بار اضافہ کردیا۔







