احتساب عدالت اسلام آباد ،سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر کیخلاف ایل این جی ریفرنس اسپیشل جج سینٹرل کو منتقل کر دیا گیا،
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ریفرنس کی منتقلی کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا، عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا کہ قانون کے مطابق احتساب عدالت کے پاس ایل این جی ریفرنس کی سماعت کا اختیار نہیں بنتا،پراسیکیوٹر کے مطابق بھی احتساب عدالت کا اس ریفرنس پر دائرہ اختیار نہیں، ایل این جی ریفرنس کو اسپیشل جج سینٹرل کو منتقل کیا جاتا ہے، تفتیشی افسر مقدمے کا تمام ریکارڈ اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں جمع کرائیں،اس کیس میں 5 ملزمان کی جانب سے بریت کی درخواستیں دائر کی گئیں، دیگر ملزمان کے وکلاء کی جانب سے بھی عدالتی دائرہ اختیار پر قانونی سوالات اٹھائے گئے، شاہد خاقان عباسی کی جانب سے بریت کی درخواست دائر نہیں کی گئی،تاہم شاہد خاقان عباسی کے وکیل نے بھی نیب ترمیمی آرڈیننس کے تحت دلائل دیئے،
کندھ کوٹ: ایک ماہ قبل اغواء ہونے والی تینوں لڑکیاں ڈاکوؤں کے چنگل سے بازیاب
مسلم لیگ ن آفس اور عسکری ٹاور حملہ کیس: یاسمین راشد کے جوڈیشل ریمانڈ میں …
اگرایس ایچ اوکی شان میں گستاخی نہ ہوتواسےعدالت میں طلب کرکے وضاحت طلب کریں،وکیل شیخ …
ریفرنس میں تمام ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی،شاہد خاقان عباسی پر الزام ہے کہ انہوں نے بطور وزیر اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے دیگر ملزمان کو فائدہ پہنچایا، ریفرنس میں نیب ترمیمی آرڈیننس کی سیکشن 9 کے تحت غیر قانونی طور پر رقم وصول کرنے کے شواہد موجود نہیں، ریفرنس انسدادِ کرپشن ایکٹ 1947 کے سیکشن 5 کے زمرے میں آتا ہے، احتساب عدالت اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کے تحت مقدمات کی بھی سماعت نہیں کر سکتی،اسپیشل جج سینٹرل ہی انسدادِ کرپشن اور انسدادِ منی لانڈرنگ قوانین کے تحت مقدمات کی سماعت کر سکتے ہیں،
بشریٰ بی بی پھنس گئی،بلاوا آ گیا، معافی مشکل
ہوشیار۔! آدھی رات 3 بڑی خبریں آگئی
زمان پارک کی جادوگرنی، عمران پر دس سال کی پابندی حسان نیازی کہاں؟ پتہ چل گیا
لوٹوں کے سبب مجھے "استحکام پاکستان پارٹی” سے کوئی اُمید نہیں. مبشر لقمان
مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 18 جولائی 2019 کو قومی احتساب بیورو نے مائع قدرتی گیس کیس میں گرفتار کیا تھا اور انہیں فروری 2020 میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت پر رہا گیا گیا تھا۔ان پر الزام ہےکہ انہوں نے اس وقت قوائد کے خلاف ایل این جی ٹرمینل کے لیے 15 سال کا ٹھیکہ دیا، یہ ٹھیکہ اس وقت دیا گیا تھا جب سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت میں شاہد خاقان عباسی وزیر پیٹرولیم تھے۔
بعدازاں 3 دسمبر 2019 کو نیب نے احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس دائر کیا تھا، جس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل، پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر شیخ عمران الحق اور آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے سابق چیئرمین سعید احمد خان سمیت 10 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔