عدالت نے نیب ترامیم کی وجہ سے ختم ہونے والے کیسز کا ریکارڈ طلب کرلیا
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ترمیمی قانون سے کوئی بری نہیں ہورہا کیسز منتقل ہورہے ہیں۔ چھ ماہ کے دوران دوسرے فورم کو بھیجے گئے مقدمات کا ریکارڈ پیش کیا جائے۔ سپریم کورٹ میں کرپشن کیس میں ملزم کی ضمانت منسوخی کیلئے نیب کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جس میں نیب نے بیان دیا کہ کوئٹہ کا کرپشن کیس دائرہ اختیار سے نکل گیا ہے، اور درخواست غیر مؤثر ہوگئی ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ترامیم کی وجہ سے کوئی بری نہیں ہورہا بلکہ کیس منتقل ہورہے ہیں، نیب ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج ہیں،عدالت نے ابھی فیصلہ کرنا ہے۔ چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے نیب حکام سے استفسار کیا کہ نیب کیا کررہا ہے جو ترامیم کی وجہ سے عدالتوں سے کیس واپس آرہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
امریکہ یوکرین کو ایف سولہ لڑاکا طیارے فراہم نہیں کرے گا،جوبائیڈن
شاہد خاقان عباسی پارٹی عہدے سے مستعفی ہوگئے
ناسا کا قیمتی دھاتوں پر مشتمل سیارچے پر خلائی جہاز بھیجنے کا اعلان
امریکا پاکستان کی بحالی اور تعمیر نو کی کوششوں میں مدد فراہم کرنے کیلئے تیار ہے،وائٹ ہاؤس
نیب نے جواب دیا کہ واپس آنے والے مقدمات کے لیے نظرثانی کمیٹی بنادی جو متعلقہ فورم بھیج رہی ہے۔ سپریم کورٹ نے نیب کو 6 ماہ کے دوران دوسرے فورم پر بھیجے گئے مقدمات کا ریکارڈ لانے کا حکم دیا کہ نیب ترامیم کے بعد کون کون سے مقدمات کہاں بھیجے گئے؟ریکارڈ لائیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔