اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھٹوں پر جبری مشقت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی –
باغی ٹی وی : اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھٹو پر جبری مشقت سے متعلق کیس کی سماعت میں عدالت نے چیف کمشنر سے قانون سازی سے متعلق رپورٹ طلب کر لی ممبران کمیشن کی رائے میں تضاد پایا گیا کہ جبری مشقت ختم ہو چکی ہے یا نہیں-
کمیشن کے ممبران کے وکیل کی جانب سے عدالت کو کہا گیا کہ ابھی یہ نہیں کہہ سکتے اسلام آباد میں جبری مشقت ختم ہو چکی ہے آج تک تو کہہ سکتے ہیں جبری مشقت کے کیسز اسلام آباد میں ختم ہو چکے عدالت نے استفسار کیا کہ کیا چیف کمشنر بیان حلفی دے سکتے ہیں کہ جبری مشقت نہیں ہو رہی ؟َ جس پر وکیل نے کہا کہ آج تک کا تو دے سکتے ہیں ، کل کا کچھ معلوم نہیں ۔
لاہور ہائیکورٹ نے دیا پنجاب حکومت کو بڑا جھٹکا
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کل کا بھی خیال کرنا ہے کہ یہاں پر کوئی جبری مشقت نہ ہو چیف جسٹس اطہر منا للہ نےریمارکس دیئے کہ اگر جبری مشقت جاری ہے تو یہ بھی کمیشن ہی دیکھے کہ کہاں کہاں جاری ہے۔ وکیل نےعدالت کو بتایا کہ اسلام آباد لیبر ڈیپارٹمنٹ کے پاس اسٹاف بہت کم، صرف چار لوگ ہیں لیبر ڈیپارٹمنٹ نے اپنے جواب میں چار قسم کے قوانین کا ذکر دیا ہے۔
عدالت نے چیف کمشنر سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔
قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ نے ریور راوی اربن پروجیکٹ کے خلاف درخواست قابل سماعت قرار دے دی لاہور ہائیکورٹ نے حکومت پنجاب کی درخواست خارج کرنے کی استدعا مسترد کر دی ، گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ نے ریور راوی اربن پروجیکٹ کیخلاف دائر درخواستوں پر دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا،جسٹس شاہد کریم نے شیراز ذکا ایڈووکیٹ سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی تھی ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے درخواستوں کے قابل سماعت ہونے کے بارے میں اعتراض اٹھایا تھا، درخواست گزار وکیل نے اس کی مخالفت کی اور نشاندہی کی کہ منصوبہ مفاد عامہ کا ہے اور نہ ہی ماحولیاتی اثرات کی جانچ کی گئی-
نیپرا نے بجلی کے نرخوں میں اضافے کا فیصلہ محفوظ کرلیا
قبل ازیں گزشتہ ایک سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت پر پانچ لاکھ روپے جرمانہ کر دیا تھا، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ریور راوی اربن پراجیکٹ کے لیے زرعی اراضی ایکوائر کرنے سے متعلق حکم امتناعی کیخلاف درخواست پر سماعت کی تھی لاہورہائیکورٹ نے باربارحکم امتناعی کیخلاف متفرق درخواستیں دائرکرنے پر پنجاب حکومت کو 5 لاکھ روپے جرمانہ کیا تھا اورسخت برہمی کا بھی اظہارکیا تھا عدالت نے پنجاب حکومت کو ماحولیاتی اثرات کے جائزہ کے لیے راوی اربن پروجیکٹ کے لیے بین الاقوامی کنسلٹنٹ تعینات کرنے کی ہدایت کی تھی-