عدالت نے جماعۃ الدعوۃ کے رہمناؤں کی درخواست کیوں مسترد کی
باغی ٹی وی لاہور ہائیکورٹ میں جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید ودیگر رہنماؤں کے خلاف درج مقدمات کے اخراج کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی .عدالت نے درخواست واپس لینے کی بنا پر مسترد کر دی ۔
عدالت نے درخواستگزار کو تمام گرفتار راہنماؤں اورکارکنان کی جانب سے مقدمہ کے اخراج کے لیے علیحدہ علیحدہ درخواست دائر کرنے کی ہدایت کر دی ۔محض ایک درخواست پر تمام افراد کے خلاف مقدمہ خارج نہیں کیا جا سکتا
عدالت نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ے کہ تمام افراد مقدمہ کے اخراج کے لیے علیحدہ علیحدہ درخواست دائر کریں.درخواستگزار کے وکیل نے درخواست واپس لے لی . مسٹر جسٹس قاسم خان اور مسٹر جسٹس اسجد جاوید گورال پر مشتمل دو رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی .عدالت کے حکم پر درخواست گزار نے درخواست سے مساجد کی تصاویر ہٹا دیں تھیں
درخواست جماعت الدعوہ کی ذیلی تنظیم الانفال ٹرسٹ کے سیکرٹری ملک ظفر اقبال نے حافظ سعید سمیت 65 رہنماؤں کیخلاف درج مقدمات کے اخراج کے لیے درخواست دائر کی ہے .درخواست میں وفاقی حکومت، پنجاب حکومت اور ریجنل ہیڈ کوارٹر سی ٹی ڈی کو فریق بنایا گیا ہے. درخواستگزار کی طرف سے عبداللہ ڈوگر ایڈووکیٹ پیش ہوئے درخواست گزار کے مطابق حکومت نے حافظ سعید پر لشکر طیبہ کا سربراہ ہونے کا بے بنیاد الزام لگایا اور مقدمہ درج کیا، حافظ سعید کا القاعدہ یا دوسری ایسی کسی تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے، انڈین لابی کا حافظ سعید پر ممبئی حملوں سے متعلق بیان حقائق کے منافی ہے، حافظ سعید ریاست کے خلاف اقدمات میں ہرگز ملوث نہیں ہیں .حافظ سعید کا لشکر طیبہ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے، درخواست گزار نے استدعا کی کہ حافظ سعید اور دیگر پر درج کی گئیں ایف آئی آر کالعدم قرار دی جائیں۔