عدالتی کمیشن کو اپنی رپورٹ بند لفافے میں لے کر پیش ہونے کی ہدایت

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی

عدالت نے درخواست پر سماعت 14 دسمبر تک ملتوی کر دی ۔عدالت نے عدالتی کمیشن کے سربراہ ابوبکر خدا بخش کو اپنی کمیشن کی رپورٹ بند لفافے میں لے کر پیش ہونے کی ہدایت کر دی ۔عدالت نے کہا کہ حکومت شفافیت کی بات کرتی ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اس رپورٹ کو شائع کرے ۔عدالت نے رپورٹ شائع نہ کرنے کی صورت میں تمام فریقین کع ذاتی طور پر پیش ہونے کی ہدایت کر دی ۔

عدالت نے وکلا اور عدالتی معاونین کو بھی طلب کر لیا ،ایڈشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے خان نے کہا کہ عدالتی کمیشن کی رپورٹ کابینہ کمیٹی میں پیش کر دی گئی ہے ،رپورٹ پر عمل درآمد کے لیے سات روز دیے جائیں ۔عدالت نے کہا کہ وزیر اعظم شفافیت کی بات کرتے ہیں ۔اس رپورٹ پر کیوں عملدرآمد نہین کیا گیا ۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ کل ہی رپورٹ کابینہ کمیٹی میں پیش کی گئی ہے اس لیے عملدرآمد نہین ہو سکا ،عدالت نے پیٹرولیم کمیشن کو تحقیقات 2 دسمبر تک مکمل کرنے کا حکم دے رکھا ہے

چیف جسٹس محمد قاسم خان نے مقامی وکیل کی درخواست پر سماعت کی ،گزشتہ سماعت پر ایڈشنل اٹارنی جنرل نے پٹرولیم بحران کی تحقیقات مکمل کرنے کے لیے چار ہفتے مانگے تھے ،گزشتہ سماعت پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق احمد خان نے یقین دہانی کروائی تھی کہ عدالت کے بنائے گئے کمیشن کی رپورٹ پر حکومت عمل درآمد کرے گی ،گزشتہ سماعت پر عدالت نے پٹرولیم بحران کی تحقیقات نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا تھا ۔

پٹرولیم بحران ، کمپنیوں نے ملبہ حکومت پر ڈال دیا، عوام کو مزید پریشان کر دینے والی خبر آ گئی

پٹرولیم قیمتوں میں تاریخ کا بلند ترین33 فیصد اضافہ’’چینی اسکینڈل پارٹ ٹو‘‘ہے،شہباز شریف،بلاول

خان صاحب آپکے لیے ایک آفر ہے استعفی دو اور گھر جاؤ،جنید سلیم

آپ کیلئے پٹرول کی قیمتیں روکنا تو کوئی مسئلہ ہی نہیں تھا تو اب کیا ہوا؟ فہد مصطفیٰ

مت بھولو کہ عمران خان مافیا کے خلاف 24 سال جہاد کرنے کے بعد نہ صرف وزیرِاعظم بنا بلکہ کرپشن کی چٹانوں سے ٹکرایا، عون عباس

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

‏تنخواہ اور پینشن ایک روپیہ نہیں بڑھائی ، پٹرول 25 روپے مہنگا کرکے بتا دیا سلیکٹڈ کے دل میں اس قوم کے لئے کتنا درد بھرا ہوا ہے، جاوید ہاشمی

25 روپے اضافے جیسے عوام دشمن اقدام کا دفاع کوئی منتخب وزیر نھیں کرسکتا یہ فریضہ باہر سے لائے گئے پراسرارمشیر ھی کر سکتے ، سلمان غنی

عوامی اور سرکاری زمینوں پر پٹرول پمپس کیسے تعمیر ہو گئے ؟ چیف جسٹس

وکیل درخواست گزارنے کہا کہ کابینہ کی منظوری کے بغیر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے لیے قواعد ضوابط کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں لیکن پاکستان میں قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کر دیا گیا ہے ،عوام کو ریلیف فراہم کرنا حکومت کی زمہ داری ہے جو حکومت پوری نہیں کر رہی ۔عدالت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف حکم امتناعی جاری کرے۔عدالت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے۔

Shares: