25 روپے اضافے جیسے عوام دشمن اقدام کا دفاع کوئی منتخب وزیر نھیں کرسکتا یہ فریضہ باہر سے لائے گئے پراسرارمشیر ھی کر سکتے ، سلمان غنی

0
50

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے حکومت پر سخت تنقید کی جا رہی ہے، اپوزیشن جماعتوں نے جہاں اس اضافے کو مسترد کیا ہے وہیں صحافی بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں

سینئر صحافی سلمان غنی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پچیس روپے فی لٹر پٹرول میں اضافے جیسے عوام دشمن اقدام کا دفاع کوئ حقیقی منتخب وزیر مشیر یا اراکین اسمبلی نھیں کر سکتا یہ "خوشگوار ” فریضہ تنخواہ یافتہ ترجمان یا باھر سے لائیے گئیے پراسرار اور مشکوک مشیران ھی ادا کر سکتے ھیں جو کسی خاص ایجنڈا پر گامزن اس حکومت کے درپے ھیں

ایک اور ٹویٹ میں سلمان غنی کا کہنا تھا کہ مہنگائی ذدہ اور مسائیل زدہ عوام پر پٹرول بم چلا کر ان کے معاشی قتل کی مرتکب وزارت خزانہ کیا منتخب حکومت کے ماتحت ھے ؟اس عوام دشمن اقدام پر اپویشن کا رد عمل ظاھر کرے گا کہ وہ عوام پر ٹوٹنے والی اس قیامت پر کہاں کھڑے ھوتے ھیں ان کا کردار بتائیے گا

ایک اور ٹویٹ میں سلمان غنی کا کہنا تھا کہ جب تک عوامی مسائل کے حل کیلئیے عوامی نمائندوں کو جوابدہ نھیں بنایا جائیے گا تب تک پراسرار اور مشکوک وابستگی کے حامل پیچھے بیٹھے مسائل زدہ عوام کا معاشی قتل جاری رکھیں گے یہ مخلوق کون کہاں سے آئ کن مقاصد کے تحت آئ کسی کو نھیں معلوم۔خدا ان کے مذموم ایجنڈا سے پاکستان کو بچائیے

سلمان غنی کی ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک صارف نے کہا کہ بند ہی ملیں گے بیشک سارے دَر دیکھ آو: آج لکھ لو میری یہ بات آپ سب لوگ ! آنا اِس دَر پہ ہی ہوگا، اِس لیےکہ کھلا یہ ہی ہے۔آدم ڈر اَللہ سے،اَللہ کے سوا آگ ہے تُو،سچّی گواہی دے ،سچ کی طرف آو

https://twitter.com/adkhan4321/status/1276751847609507841

واضح رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے عوام پر پٹرول بم گرا دیا اور پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار 25 روپے یکمشت قیمتوں میں اضافہ کر دیا، اپوزیشن سمیت عوام پٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر سراپا احتجاج ہے،لیکن تحریک انصاف صفائیاں دے رہی ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد قیمتوں میں اضافہ کیا گیا

وزیراعظم عمران خان جب اپوزیشن میں تھے تو تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد وہ خوب واویلا کرتے تھے اور اس کو غریب عوام پر ڈاکہ کہتے تھے، اس ضمن میں انکے کئی بیانات اور ٹویٹس ریکارڈ پر ہیں ،لیکن انہوں نے اب خود کرونا کی وجہ سے پہلے پٹرول سستا کیا تو مافیا نے پٹرول کی قلت پیدا کر دی، اس ماہ میں پٹرول کے لئے غریب عوام دھکے کھاتی رہی، پٹرول پمپ والوں نے پٹرول کی سیل بند کر دی تھی سستے پٹرول کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوا، اب حکومت نے پٹرول مافیا کے دباؤ میں آ کر خود قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے.جس کو اپوزیشن جماعتوں نے مسترد کر دیا ہے.

کرونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے پاکستان کی غریب عوام پہلے ہی پریشان ہے، کرونا نے کاروبار بند کروا دئے، لاکھوں لوگوں کی نوکریاں ختم ہو گئیں، بجٹ میں تنخواہوں میں پہلے اضافہ نہین کیا گیا اب پٹرول بم حکومت کی طرف سے عوام کو ایسا تحفہ ہے جو عوام کسی صورت قبول کرنے کو تیار نہیں لیکن حکومت یہ تحفہ مافیا کے سامنے بے بس ہو کر دے چکی ہے.

وفاقی وزیر برائےتوانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اب بھی برصغیرمیں سب سےکم ہیں۔ گزشتہ ماہ عالمی منڈی خام تیل کی قیمتوں میں خاطرخواہ اضافہ ہوا اور پاکستانی روپے کی قدر میں بھی تین روپے کی کمی ہوئی۔ ان وجوہات کی بنا پرپٹرول کی قیمت میں 31 روپے58 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 24روپے31پیسےکا اضافہ ہونا چاہیے تھا ،مگر حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 25 روپے58 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 21 روپے31 پیسےاضافہ کیا۔

پٹرولیم بحران ، کمپنیوں نے ملبہ حکومت پر ڈال دیا، عوام کو مزید پریشان کر دینے والی خبر آ گئی

پٹرولیم قیمتوں میں تاریخ کا بلند ترین33 فیصد اضافہ’’چینی اسکینڈل پارٹ ٹو‘‘ہے،شہباز شریف،بلاول

خان صاحب آپکے لیے ایک آفر ہے استعفی دو اور گھر جاؤ،جنید سلیم

آپ کیلئے پٹرول کی قیمتیں روکنا تو کوئی مسئلہ ہی نہیں تھا تو اب کیا ہوا؟ فہد مصطفیٰ

مت بھولو کہ عمران خان مافیا کے خلاف 24 سال جہاد کرنے کے بعد نہ صرف وزیرِاعظم بنا بلکہ کرپشن کی چٹانوں سے ٹکرایا، عون عباس

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ کیا۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 25 روپے 58 پیسے کا اضافہ کیا گیا جس کے بعد پیٹرول کی قیمت 100 روپے دس پیسے پر پہنچ گئی۔

کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی منڈی میں تیل کی کھپت کم ہونے سے قیمتیں تاریخ کی کم تریں سطح پر پہنچ گئی تھیں جس کے بعد پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کی گئی تھی۔ حکومت نے کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کے عرصے میں پیٹرولیم مصنوعات مجموعی طور پر 56 روپے 89 پیسے فی لیٹر تک سستی کی تھیں۔

‏تنخواہ اور پینشن ایک روپیہ نہیں بڑھائی ، پٹرول 25 روپے مہنگا کرکے بتا دیا سلیکٹڈ کے دل میں اس قوم کے لئے کتنا درد بھرا ہوا ہے، جاوید ہاشمی

Leave a reply