لاہور: ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کے مایوس کن نتائج نے قانون کے طالب علموں کی قابلیت پر سوال اٹھنے شروع ہوگئے ہیں. 6 فیصد ہی امتحان پاس کرسکے .پنجاب میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کی بھرتی کے لئے ہونے والے امتحان کے نتائج کا اعلان کردیا گیا۔ 663 امیدوار وکلاء میں سے صرف 39 پاس ہوسکے، کامیابی کا تناسب صرف چھ فیصد رہا۔جو کہ انتہائی مایوس کن رہا

قائم مقام چیف جسٹس ہائیکورٹ نے ایڈیشنل سیشن ججز کی بھرتیوں کے لئے ہونے والے امتحانات کے نتائج کا اعلان کیا۔قائم مقام چیف جسٹس مامون رشید شیخ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایڈیشنل سیشن ججز کے لئے مقابلے کے امتحانات کا انعقاد عدالت عالیہ کا انقلابی اقدام ہے، مشکل امتحانات کے انعقاد کا مقصد بہترین ججز کا انتخاب ہے۔

ہائی کورٹ ذرائع کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کی امتحانی کمیٹی کے سربراہ جسٹس شاہد وحید نے امتحان کی شفافیت بارے کئے گئے اقدامات بارے اظہار خیال کیا۔پنجاب بار کونسل کےعہدیداروں نے ہائیکورٹ کے امتحانی نظام پراطمینان کا اظہارکیا ۔

تقریب میں جسٹس ملک شہزاد احمد، جسٹس شاہد وحید، جسٹس عاطر محمود، جسٹس شاہد بلال حسن سمیت دیگر ججز، وائس چیئرمین پنجاب بار، ایڈووکیٹ جنرل، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سمیت دیگر افسران اور وکلاء نے شرکت کی۔یاد رہے کہ ججز کی قابلیت کے حوالے سے سوال اٹھنا شروع ہوگئے ہیں کہ اتنی بڑی تعداد میں صرف 6 فیصد ہی امتحان پاس کرسکے

Shares: