افغان حکومت نے انڈین ائیرفورس سے فوری مدد مانگ لی بھارتی میڈٰیا

0
76

امریکا کی جانب سے فوج کے انخلا کے بعد افغان حکومت نے انڈین ائیرفورس سے فوری مدد مانگ لی ہے-

باغی ٹی وی : سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر افغان اردو کے نام سے ٹوئٹر ہینڈلر سے بھارتی نیوز ویب سائٹ دی پرنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیاکہ اشرف غنی حکومت نے طالبان کو کچلنے کے لیے بھارتی حکومت سے ائیرفورس کی مدد مانگی ہے۔


ٹوئٹ کے مطابق بھارتی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ غنی حکومت چاہتی ہے کہ انڈین ائیرفورس کے جہاز افغانستان آئیں اور افغان فضائیہ کی مدد کریں-

دی پرنٹ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ اشرف غنی حکومت نے بھارت سے "مضبوط فضائی مدد” مانگی ہے کیونکہ گزشتہ دو دنوں میں افغان حکومتی افواج اور طالبان کے درمیان لڑائی زیادہ شدت اختیار کر گئی ہے۔

دی پرنٹ کے مطابق افغان حکومت نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے بتایا افغان حکومت کو تشویش ہے کہ جب امریکی افواج 31 اگست تک فوجیوں کا انخلا مکمل کر لیں گی تو طالبان یقینی طور پرلڑائی سطح کو بڑھا دیں گے اور اس طرح نئی دہلی سے فضائی مدد کی ضرورت اب جارحانہ طور پر کابل کی طرف بڑھائی جا رہی ہے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ افغانستان کی حکومت چاہتی ہے کہ ہندوستانی فضائیہ (آئی اے ایف) ملک میں آئے اور افغان فضائیہ کی مدد کرے کیونکہ امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے سربراہ جنرل کینتھ میک کینزی نے واضح کیا کہ امریکہ 31 اگست کے بعد سپورٹ نہیں دے گا۔

اگرچہ فضائی مدد کی درخواست نئی نہیں ہے ، لیکن غنی حکومت کو "انتہائی تشویش” ہے کہ طالبان اب ملک بھر میں اپنی کارروائیوں میں تیزی لائیں گے کیونکہ وہ تیزی سے پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہے یہ تازہ ترین پیش رفت مزار شریف میں ہو رہی ہے جہاں پیر کو لڑائی شدت اختیار کر گئی تھی-

بھارتی ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں خیال ظاہر کیا کہ یہ معاملہ افغانستان کے وزیر خارجہ محمد حنیف اتمر اور ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے درمیان حالیہ فون کال کے دوران زیر بحث آیا۔

ادھرقندھار کے بعد مزار شریف میں بھارتی کا آخری قونصل خانہ بھی بند کر دیا گیا ہے گزشتہ روز بھارتی قونصل جنرل نے اپنے شہریوں سے افغناستان چھوڑنے کی ہدایت کی تھی-

افغانستان کے عوام کو اپنے ملک کے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہوگا امریکی صدر

واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا تھا کہ ہمارافوجی مشن31 اگست ختم ہوجائے گا اب افغانستان کا دفاع کرنا افغان افواج کی ہی ذمہ داری ہے جو بائیڈن نےکہا تھا کہ افغانستان کے عوام کو اپنے ملک کے مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہوگا میں امریکیوں کی ایک اور نسل کو 20 سالہ جنگ میں دھکیلنا نہیں چاہتا جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ افغانستان سے فوج نکالنے کا کوئی افسوس نہیں ہے-

پينٹاگون کے ترجمان جان کربی نے بھی افغان فوج کی مدد سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغانستان میں جاری صورتحال سے امریکا کو بہت تشویش لاحق ہے افغان فوج کے پاس طالبان سے جنگ کرنے کی پوری صلاحیت ہے یہ ان کی اپنی فوج ہے یہ ان کے اپنے صوبائی دارالحکومت ہیں، یہ ان کے اپنے لوگ ہیں جن کا دفاع کرنا ہے اور یہ سب ان کی قیادت پر آ جاتا ہے کہ وہ اس موقع پر کیسی کارکردگی دکھاتے ہیں ہمارے کمانڈر انچيف نے ہميں نيا مشن سونپا ہے اور وہ يہ کہ ہم اس مہينے کے آخر تک افغانستان سے نکل جائيں گے۔

دوسری جانب افغانستان امن عمل کے لیے امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد دوحہ پہنچے اور طالبان کو بتایا کہ میدان جنگ میں فتح حاصل کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے کیونکہ طاقت کے زور پر کابل حاصل کرنے کے بعد اس بات کی ضمانت ہے کہ انہیں اچھوتوں کے طور پر دیکھا جائے گا۔

انہوں نے اور دیگر نے امید ظاہر کی کہ وہ طالبان رہنماؤں کو افغان حکومت کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے راضی کر لیں گے طالبان ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں ملک کے 34 میں سے سات صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کر چکے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ زلمے خلیل زاد کا قطر میں مشن افغانستان کی تیزی سے بگڑتی صورتحال پر مسترکہ بین الاقوامی ردعمل مرتب کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے زلمے خلیل، طالبان پر عسکری جارحیت روکنے اور سیاسی تصفیے کے لیے مذاکرات کرنے پر زور دیں گے، سیاسی تصفیہ ہی افغانستان میں استحکام و ترقی کا راستہ ہے۔

دوسری جانب طالبان کے ملٹری چیف کی جانب سے اپنے جنگجوؤں کو جاری آڈیو پیغام میں زیر قبضہ علاقوں میں افغان فورسز اور حکومتی عہدیداران کو کوئی نقصان نہ پہنچانے کا حکم دیا گیا۔

مزار شریف میں بھی بھارتی قونصل خانہ بند، قونصل جنرل کی بھارتی شہریوں کوعلاقہ…

یہ ریکارڈنگ طالبان کے دوحہ میں ترجمان محمد نعیم نے ٹوئٹر پر شیئر کی تقریباً 5 منٹ کی آڈیو میں طالبان کے سابق امیر ملا محمد عمر کے بیٹے محمد یعقوب نے جنگجوؤں کو یہ بھی حکم دیا کہ وہ حکومت اور فرار سیکیورٹی عہدیداران کے لاوارث گھروں سے دور رہیں، بازار کھلے رہنے دیں اور بینکوں سمیت تجارتی مراکز کی حفاظت کریں۔


ادھربھارتی میڈیا کی مذکورہ بالا خبر پر ٹوئٹر پر صارفین کا کہنا ہے کہ جلدی کرو انڈیا ہم پاکستانی انتظار میں ہیں کیونکہ بعد میں جو حال طالبان نے انڈیا کا کرنا ہے رہتی دنیا تک یاد رکھیں گے- صارفین نے کہا کہ انڈیا طالبان کو کشمیر میں مداخلت کا جواز فراہم کر رہا ہے۔افغانی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے آارفین کا کہنا تھا کہ خود کو مسلمان کہلانے والے ہندؤں سے مدد مانگ رہے ہیں-
https://twitter.com/SohailKhan5231/status/1425188037361872905?s=20


صارفین کا کہنا ہے کہ غزوہ ہند کی طرف کا تیزی سے صورتحال بڑھتی جا رہی ہے ۔صارفین کا کہنا ہے کہ افغانستان کے مجاہدین نے بھی تیاری مکمل کر لی ہے۔افغان طالبان نےانڈیا کے رافیل طیاروں کواپنے بنائےہوئےمیزائلوں سے نشانہ بنانا ہے،انڈیا پھر ایک مرتبہ ابھیندن کی یاد میں زلیل و رسوا ہونے جا رہا ہے۔
سلام افغانستان کے مجاہدوں سلام افغانستان کے شہیدوں و غازیوں-


https://twitter.com/RA_3264/status/1425322130506457092?s=20

Leave a reply