قومی اسمبلی اجلاس میں رکن اسمبلی سائرہ بانو نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی آئی اے کی بات کی جائے تو روز ویلیٹ کا معاہدہ عوام کے سامنے لایا جائے، پی ٹی آئی نے کہا اصلاحات لائیں گے لیکن نظر نہ آئی ، چار سو ارب بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں دئیے
سائرہ بانو کا کہنا تھا کہ این ڈی ایم اے اپنے کردار کو بتا ہی نہیں سکی ،ہم کیا بات کریں ہمیں کہا گیا ہے صبر کرو ،ہم ڈیڑھ لاکھ لے رہے ہیں اور تم پندرہ لاکھ لے کر صبر کا کہہ رہے ہو، میں پاکستان کی شہری ہوں مجھے کیوں بار بار وضاحت کی ضرورت کیوں پیش آتی ہے ، پچھلے پچیس دن سے مجھے ڈرا رہے ہیں ،اگر میں اپنا حق مانگنے کو بولتی ہوں تو کہتے ہیں پی ٹی آئی کیلئے بولتی ہیں ،میں ایک دوست سے مل کر آئی تو خوف تھا کہ کوئی دروازہ توڑ کر اندر آئے گا، میں کیا خون سے لکھ کر دوں کہ افواج سے محبت کرتی ہوں،استحکام پاکستان پارٹی بنائی گئی، کہا گیا یہ پارٹی ملک کو استحکام بخشے گی، یہاں تو کہا جاتا تھا کہ جہانگیر ترین اے ٹی ایم ہے، علیم خان بلڈر مافیا ہے، عون چودھری ڈرگ ڈیلر ہے، بتائیں تو سہی کیسے استحکام آئے گا ،
ایک پیج ہوا میں اڑ چکا ہے،سائرہ بانو
سائرہ بانو کا کہنا تھا کہ گزشتہ 25 دن سے مجھے ڈرایا جا رہا ہے کہ بات مت کرو ،میں کیسے یقین دلاؤں کہ میں محب وطن ہوں، کہتے ہیں کہ تحریک انصاف کو لایا گیا تھا ،اگر ایسا ہے تو پھر انہیں لانے والوں کو سامنے لایا جائے، لوگوں کو اتنا نہ دبائیں۔ اس سپرنگ کو جتنا دبائیں گے یہ اتنے ہی زور سے واپس آئے گا، ایک پیج ہوا میں اڑ چکا ہے، عوام کے لئے کچھ کر لیں اور کچھ نہ کریں،فون پر بات کرنے سے بھی ڈرایا جا رہا، بات نہ کروں تو کیا کروں.
باغی ٹی وی کی ویڈیو دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں
بجٹ کا پیسہ عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے اشرافیہ کی نذر ہوجاتا ہے. کیماڑی جلسہ عام سے خطاب
سابقہ حکومت کی نااہلی کا بول کر عوام پر بوجھ ڈالا گیا،ناصر خان موسیٰ زئی
ضلعی سطح پر مختص ترقیاتی فنڈز کے حوالے سے قرارداد ایوان میں منظور