سابق وزیر اطلاعات اور قانون فواد چودھری کا کہنا ہے کہ امید ہے وزارت سائنس وٹیکنالوجی پی ٹی آئی کے منصوبوں کو آگے بڑھائے گی۔
باغی ٹی وی : فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ بھنگ کی صنعت بڑی مارکیٹ ہے اور اس کا ادویات میں استعمال گیم چینجر ہو گا، اگر یہ میرے 5 بڑے منصوبے آگے بڑھا دیں تو سائنس کا منظر تبدیل ہو جائے گا، دونوں وزارتوں میں جو اصلاحات میں نے کیں اس پر فخر ہے۔
مجھے امید ہے سائنس منسٹری تحریک انصاف کے منصوبوں کو آگے بڑھائے گی Hemp Industry بہت بڑی مارکیٹ ہے اور اس کا میڈیسن میں استعمال گیم چینجر ہو گا، اگر یہ میرے شروع کئے پانچ بڑے منصوبے آگے بڑھا دیں تو پاکستان میں سائنس کا سین تبدیل ہو جائیگا https://t.co/Mc2xrJVOZA
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) June 27, 2022
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وزارتوں میں محنتی اور کام کرنے والے لوگوں کو ڈھونڈ کر میرٹ پر لگایا گیا، ایک بھی پوسٹنگ میرٹ سے ہٹ کر نہیں کی اور اس پالیسی نے وزارتوں کو تبدیل کر دیا۔
الحمدللّٰہ سائنس اور انفارمیشن دونوں وزارتوں میں جو اصلاحات میں نے کیں اور جس طرح دونوں وزارتوں کو Transform کیا مجھےفخر ہے، وزارتوں میں محنتی اور کام کرنے والے لوگوں کو ڈھونڈا اور میرٹ پر لوگ لگائے، ایک بھی پوسٹنگ میرٹ سے ہٹ کر نہیں کی اور اس پالیسی نے ان وزارتوں کو تبدیل کر دیا
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) June 27, 2022
قبل ازیں سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ملک عملی طور پر ماوراۓ آئین چل رہا ہے،بجٹ اسمبلیوں میں بحث کےبغیر نافذ ہو رہے ہیں، میڈیا پر بدترین سنسرشپ ،مخصوص نشستوں پر نوٹیفکیشن نہیں کئےجا رہے ہیں-
ملک عملی طور پر ماوراۓ آئین چل رہا ہے،بجٹ اسمبلیوں میں بحث کےبغیر نافذ ہو رہے ہیں، میڈیا پر بدترین سنسرشپ ،مخصوص نشستوں پر نوٹیفکیشن نہیں کئےجا رہے،الیکشن رسمی کاروائ بن گئے ہیں زبردستی کے وزیر اعلٰی حمزہ شہباز کے خلاف مقدمے سنے ہی نہیں جا رہے اس نظام کیخلاف بڑی جدوجہد کرنی ہو گی
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) June 27, 2022
انہوں نے کہا کہ الیکشن رسمی کاروائی بن گئے ہیں زبردستی کے وزیر اعلٰی حمزہ شہباز کے خلاف مقدمے سنے ہی نہیں جا رہے اس نظام کیخلاف بڑی جدوجہد کرنی ہو گی-
واضح رہے کہ وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی نے چرس (بھنگ) کی کاشت اور استعمال کو ریگولیٹ کرنے اور سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے،اتھارٹی طبی اور صنعتی استعمال کے لیے چرس (بھنگ) تیار کرنے کے لیے پروڈیوسرز اور کسانوں کو لائسنس جاری کرے گی۔ چرس (بھنگ) کی پیداوار کا لائسنس 15 سال کے لیے قابل عمل ہوگا۔
اتھارٹی پانچ مختلف قسم کے لائسنس جاری کرے گی جس میں صنعتی، طبی، پروسیسنگ، تحقیق اور ترقی کا لائسنس شامل ہے۔ چرس کی برآمد کا خصوصی اجازت نامہ محکمہ تجارت کی طرف سے جاری کیا جائے گا وزارت سائنس و ٹیکنالوجی پالیسی کو منظوری کے لیے کابینہ کو بھجوائے گی۔
اس سے قبل دسمبر 2021 میں، پی ٹی آئی حکومت کی وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی نے دواؤں اور صنعتی استعمال کے لیے بھنگ کی کاشت کے لیے پاکستان کی پہلی بھنگ پالیسی بنائی تھی نیشنل ہیمپ پالیسی کے تحت جسے منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کو بھیج دیا گیا ہے، سرمایہ کاروں کی سہولت کے لیے ون ونڈو آپریشن کے ساتھ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے گی۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر شبلی فراز نے کہا تھا کہ حکومت کو بھنگ کے پتوں کی کاشت کے لیے بے شمار درخواستیں موصول ہو رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے مرحلے میں 100 فرموں کو اس مقصد کے لیے لائسنس دیے گئے تھے بھنگ کی پالیسی تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول تعلیم، تجارت اور انسداد منشیات کی وزارتوں کی مشاورت سے بنائی گئی ہے۔








