احسن اقبال، شاہد خاقان عباسی کی نواز شریف کے معالج پر حملے کی مذمت،کہا حملے کا مطلب واضح ہے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنماؤں شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال نے نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان پر قاتلانہ حملے کی مذمت کی ہے.

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ڈاکٹر عدنان پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے بعد نواز شریف کا معالج بھی ٹارگٹ پر ہے ، ڈاکٹر عدنان پر قاتلانہ حملے کا مطلب واضح ہے ،سیاسی مخالفین اور ان سے وابستہ افراد کو نشانہ بنانا انتہائی منفی رجحان ہے ،برطانوی حکومت قاتلانہ حملے کے واقعے کا نوٹس لے اور سکیورٹی یقینی بنانے کے لئے مناسب اقدامات کرے ،
ڈاکٹر عدنان کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کرتے ہیں

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکٹری جنرل احسن اقبال نے ڈاکٹر عدنان پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شریف فیملی کی رہائش گاہوں اور مجھ سمیت پارٹی کے دیگر رہنماؤں پر حملوں کا ماضی دیکھتے ہوئے سمجھ سکتے ہیں کہ ڈاکٹر عدنان کو نشانہ بنانے والے کون ہوسکتے ہیں ،برطانوی حکومت نواز شریف اور ان سے وابستہ دیگر افراد کی حفاظت یقینی بنائے

احسن اقبال نے مزید کہا کہ اس سے پہلے لندن میں شریف خاندان کی رہائش گاہوں پر ہونے والے حملوں میں ملوث عناصر کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں ہوئی ،سیاسی مخالفین کے خلاف تشدد، حملے اور ذاتیات تک جانا افسوسناک اور فاشسٹ سوچ کی عکاس ہے،ڈاکٹر عدنان پرحملے کا مطلب یہ ہے کہ نواز شریف کے علاج میں خلل ڈالا جائے،دعا ہے کہ ڈاکٹر عدنان جلد صحت یاب ہو کر اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں

نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کیوں نہیں کی؟ راجہ بشارت نے کیا اہم انکشاف

مریم نواز اور کیپٹن ر صفدر میں ہونے لگی ہے جلد جدائی،خبر سے کھلبلی مچ گئی

مریم نواز ایک بار پھر "امید” سے، کیپٹن ر صفدرخوشی سے نہال

نواز شریف کی صحت بارے ڈاکٹر عدنان نے دی صحافیوں کو بریفنگ ،کیا کہا؟

لندن میں مقیم سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالج پر نا معلوم افراد نے حملہ کر کے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا ہے

ڈاکٹر عدنان پر حملہ سنٹرل لندن کے علاقے بروک سٹریٹ پر کیا گیا، جہاں دو نا معلوم افراد نے ڈاکٹر عدنان پر پیچھے سے آہنی راڈ سے حملہ کیا اور نیچے گرا کرشدید تشدد کا نشانہ بنایا، واقعہ کی اطلاع لندن پولیس کو دے دی گئی ہے، ڈاکٹر عدنان کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر ہے.

ڈاکٹر عدنان کے سر ،چہرے اور سینے پر گہری چوٹیں آئیں ہیں اور انھیں فوری ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ حملے کی اطلاع ملتے ہی ن لیگ کے مقامی رہنما اور ورکر ہسپتال کے باہر جمع ہو گئے ہیں جبکہ پولیس نے حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی ہے، ڈاکٹر عدنان پر حملہ اس وقت کیا گیا جب وہ واک کر رہے تھے،

Shares: