نماز پڑھنی ہے تو مسجد جاو،ایئر پورٹ پر مسجد کا مطالبہ درست نہیں ،بھارتی عدالت نے درخواست خارج کر دی

بھارت کے گواہاٹی ایئر پورٹ پر نماز کی ادائیگی کے لیے ایک الگ کمرہ مختص کرنے کے حوالہ سے ہائیکورٹ میں دائر درخواست کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے اظہار برہمی کیا اور درخواست خارج کر دی،گواہاٹی ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سندیپ مہتا کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایئر پورٹ پر نماز کے لیے الگ کمرہ نہیں بنے گا تو اس سے معاشرے کا کیا نقصان ہو گا؟ بتایا جائے اس درخواست میں مفاد عامہ کیا کیا ہے، جس نے نماز پڑھنی ہے وہ مسجد جائے، ایئر پورٹ پر الگ کمرہ مختص کرنے کی اجازت دی تو کل کسی اور مقام کی بھی درخواست آ جائیگی،بھارت سیکولر ملک ہے، پھر کسی ایک طبقہ کے لیے علیحدہ عبادت خانہ کا انتظام کیسے ہو سکتا ہے؟ اگر اس طرح کا کوئی کمرہ نہ بنایا جائے تو عوام کا کیا نقصان ہے؟ ہم ایک ہی طبقہ کے درمیان نہیں رہتے

درخواست گزار نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کچھ پروازوں کے اوقات ایسے ہوتے ہیں کہ نماز کا وقت ہوتا ہے اور اگر نماز پڑھنے مسجد جائیں تو مسجد ہوائی اڈے سے دور ہے، پرواز نکل جاتی ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پھر آپ کو اپنی سہولت کے مطابق فلائٹ لینی چاہیے۔ آپ نماز پڑھنے کے بعد کی ہی فلائٹ لیں آپ کو ایئرپورٹ پر سہولت بھی ہے ہم آپ کی بات سے مطمئن نہیں ہیں

درخواست گزار نے عدالت میں کہا کہ دہلی، اگرتلہ سمیت دیگر ایئر پورٹ پر نماز کے لیے جگہ بنائی گئی ہے،گواہاٹی میں نہیں ہے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے اس مین بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کہاں ہے؟ عبادت کے لیے جو جگہ مخص ہے وہاں جا کر کریں، کل کوئی اور درخواست آ جائیگی پھر ایئر پورٹ سارا عبادتگاہ ہی بن جائیگا،

 سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) مدد کیلئے سامنے آگئی

پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو جلد از جلد تکمیل تک پہنچانے کی ہدایت

پائلٹس کی ابتدائی 8 سے 10 ماہ کی تربیت پر 15000 سے 20000 ڈالر کا خرچ

پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے کو مجموعی طور پر 383 بلین کا خسارہ ہے 

سپریم کورٹ نے پی آئی اے کو نئی 205 پروفیشنل بھرتیوں کی اجازت دیدی

ایئر انڈیا: کرو ممبرزکیلیے نئی گائیڈ لائن ’لپ اسٹک‘ ’ناخن پالش‘ خواتین کے لیے اہم ہدایات

پی آئی اے کا قرض اور واجبات 743 ارب روپے سے تجاوز کر گئے

 

Shares: