ایسا کیا ہوا کہ خواجہ سراؤں نے تھانے پر کیا حملہ، پولیس نے کیا جواب ایکشن

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مینگورہ پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج نہ کرنے پرخواجہ سراوَں نے احتجاج کیا ہے ،مشتعل خواجہ سراوَں نے مینگورہ تھانے پر پتھراوَکیا جس کے بعد مینگورہ روڈ بند ہو گیا،پولیس نے متعدد خواجہ سراوَں کو گرفتارکرکے حوالات میں بند کردیا

خواجہ سراؤں کا کہنا ہے کہ پولیس نے ہم پر فائرنگ کرنے والے ملزمان کو چھوڑ دیا، ایس ایچ او مینگورہ کا کہنا ہے کہ ٹریفک بحال کرنے کے لیے قانونی کارروائی کی،خواجہ سرا نعمت علی اور سجاد علی اور حسین علی کے درمیان جھگڑا ہوا تھا،نعمت علی کے کہنے پر ملزمان کے خلاف رپورٹ درج کرکے ملزمان کو گرفتار کیا،گرفتار ملزمان نے کو عدالت نے ضمانت دی ہے،

ایس ایچ او کا مزید کہنا تھا کہ ملزمان کی ضمانت پر خواجہ سرا وَں نے مشتعل ہو کر پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا

واضح رہے کہ  ماہ اکتوبر میں پنجاب کے شہر بوریوالہ میں خواجہ سرا کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا واقعہ سامنے آیا تھا،کچہری میں جب خواجہ سرا اپنے وکیل کے پاس فیس دینے کے لئے آیا تو اسے جاننے والا ایک نوجوان اورنگ زیب بھی وہاں آگیا،اس نے خواجہ سرا سے چھیڑ چھاڑ کی اور اسے اپنے ساتھ چلنے کو کہا انکار پر انکے مابین ہاتھا پائی شروع ہوگئی ،نوجوان کے ساتھیوں نے خواجہ سرا پر شدید تشدد کیا تھا.

واضح رہے کہ خواجہ سراؤں کے حقوق کے لئے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری آواز بلند کرتی رہتی ہیں،

پولیس کی زیادتی، خواجہ سراؤں نے ملک گیر احتجاج کی دھمکی دے دی

پلاسٹک بیگ پر پابندی لگی تو خواجہ سراؤں نے ایسا کام کیا کہ شہری داد دینے پر مجبور

شیریں مزاری نے کہا ہے کہ حکومت معاشرے کے دیگر طبقات کی طرح خواجہ سراؤں کے حقوق کے تحفظ پر بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے، یکساں حقوق کی فراہمی کے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا۔

انہوں نے خواجہ سرا ہمارے معاشرے کا اہم حصہ ہیں انکی بنیادی ضروریات اور حقوق کا خیال رکھنا حکومت کی زمہ داری ہے اور حکومت انہیں معاشرے کا مفید شہری بنانا چاہتی ہے تاکہ ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔

خیبرپختونخواہ میں ایک اور خواجہ سرا قتل

انہوں نے کہا کہ پہلے بھی خواجہ سراوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے قانون سازی کی گئی ہے آئندہ بھی جہاں ضرورت ہوگی قانون سازی کی جائے گی۔

Shares: