ایسی صورتحال پیدا نہ کریں کہ مردم شماری کو قبول نہ کریں. مراد علی شاہ
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ مردم شماری پر ہمارے اعتراض درست نہ ہوئے تو ہم اس کی حمایت نہیں کریں گے۔ کراچی میں تقریب سے خطاب کے دوران مراد علی شاہ نے کہا کہ مردم شماری انتخابات سے زیادہ اہم اور ضروری ہے، ڈیجیٹل پراسس چل رہا ہے، احسن اقبال کو میں نے خط بھی لکھا تھا، ایسی مردم شماری چاہتے ہیں جس پر کسی کو اعتراض نہ ہو ہمارا موقف ہے کہ 2017 کی مردم شماری نہ دہرائی جائے تاکہ پھر تحفظات نہ ہوں۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اگر مردم شماری پر ہمارے اعتراض درست نہ ہوئےتو ہم اس کی حمایت نہیں کریں گے، ایسی صورتحال پیدا نہ کریں کہ مردم شماری کو قبول نہ کریں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ مردم شماری کے ٹیبلٹس میں نقشوں کی خامیاں دکھائیں تو کہا گیا کہ کچھ خامیوں کو بعد میں درست کردیں گے۔ ہم نے کہا کہ خامیاں فوری درست کریں، ہمارا اندراج کرکے ہمیں آگاہ کیا جائے، ہر فرد کو ایس ایم ایس کے ذریعے درج تفصیل بتائیں، شمار کنندہ کے درج ریکارڈ کو ہم خود دیکھ سکیں گے۔ جس پر ہمیں کہا گیا کہ ڈیٹا دینے کے لیے پالیسی فیصلے کی ضرورت ہوگی۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمیں پتہ ہونا چاہیے کہ سب کو گنا گیا، پاکستانی شہری کتنے اور غیرملکی کتنے ہیں، ہم نےکہاکہ مردم شماری کا ڈیٹا نادرا کو دے دیں، نادرا سےکہیں کہ اس ڈیٹا سےان کا شناختی کارڈ بنائیں، اس طرح پوری آبادی کا ریکارڈ صحیح آجائے گا۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ملک شدید مالی بحران سےگزر رہا ہے، ایک شخص کے کہنے پر اسمبلیاں تحلیل کی گئیں، ہم سیاسی جماعت ہیں ہم الیکشن میں جائیں گے، اکتوبر میں قومی اسمبلی کے الیکشن ہونے ہیں، جب قومی اسمبلی الیکشن ہوں گے تو پنجاب میں سیاسی حکومت ہوگی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
عورت مارچ کے انعقاد میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی،پنجاب حکومت
قانون کی حکمرانی کی بھاشن دینے والے آج عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑا رہے ہیں،شرجیل میمن
میئر کراچی کیلئے مقابلہ دلچسپ، پیپلزپارٹی اور جماعت اسلامی کی نشستیں برابر ہوگئیں
مکیش امبانی کے ڈرائیورز کی تنخواہ کتنی؟ جان کردنگ رہ جائیں
سعود ی عرب :بچوں سے زیادتی کے مجرم سمیت 2 ملزمان کو سزائے موت
مراد علی شاہ نے کہا کہ عدالتوں کو آئینی پیچیدگیوں کو دیکھناچاہیے۔ عدالتوں سےبصد احترام کہناچاہتاہوں، کبھی کبھی میڈیا کے دباؤ پر بھی فیصلے کیےجاتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اخلاق سےگری ہوئی باتیں کرنےکا رواج پی ٹی آئی نے ڈالا ہے، سندھ میں سب محبت بھائی چارگی سے رہتے ہیں، الزام لگانےکی سیاست سندھ میں نہیں چلےگی، پر امن احتجاج سب کا حق ہے، پیار محبت سے جو ہٹے گا اس کا جواب دینا آتاہے، کسی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے۔