آج انصاف کی فتح ہوئی ہے ،حلیم عادل شیخ
حلیم عادل شیخ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آج انصاف کی فتح ہوئی ہے پورا پاکستان جانتا ہے ہمیں جھوٹے دہشت گردی کے مقدمات میں پھنسا یا گیا تھا میرے چار ساتھی ابھی میں جیل میں ہیں ایسے دہشت گردی مقدمات بنائے تھے جو جھوٹے تھے ہم نے کسی تھانے یا سی آئی اے سینٹر پر حملہ نہیں کیا پیپلز پارٹی اس لیے لیٹ گئی تھی کہ شاید سوئس کیس پر نظر نہ ڈلے۔جب سوئس کیس کے ڈبے کھولنے لگے تو یہ دوبارہ پی ڈی ایم میں گھس رہی ہے وہ مفرور اعظم کی صاحبزادی ہیں اس لیے جرت کیسے کرلی نیب نے بلانے کی اس لیے سب کچھ ہورہا ہے مولانا بھی میدان میں اگئے یہ مولانا رینٹل ہیں کسی کی چوری بچانے کے لیے مولانا آئے ہیں مدارس کے طلباء کو لیکر آئیں گے یہ سب نیب زدہ ہیں۔
یہ این آر او لینا چاہتے ہیں کبھی مارچ اور کبھی ایف اے ٹی ایف کے نام پربلیک میل کرتے ہیں عمران خان آپ کی دھمکیوں میں نہیں آئے گا۔قوم آپ کے مکرو چہرے دیکھ رہی ہے۔جب بھی اسمبلی میں تقریر کرو اگلے روز اینٹی کرپشن کا نوٹس آجا تا یے گھوٹکی اور کراچی الیکشن میں بھی ایف آئی آر کاٹی گئی۔الیکشن کمیشن کو یہ اپنے اشاروں پر چلانا چاہتے ہیں پولیس کے ایسے چہرے سامنے آئے .جو آئی جی بننا چاہے تھے انہوں نے میرے خلاف ایف آئی آر کاٹی۔پولیس منشیات فروشی کررہی ہے ۔کیا پولیس منشیات فروشی کےلیے ہے ؟جنہوں نے پوسٹنگ کے خاطر سندھ حکومت کی غلامی کی اس یے ایماندار پولیس افسر کو سلام ہے اگر کسی کے حلقے میں کتے نے کسی کو کاٹا تو ایم پی اے اس کا ذمہ دار ہے انہوں نے کہا جج نہ کھپے انہیں وہ جج چاہیے جو ان کے حق میں فیصلہ دے جناب چیف سیکرٹری ہمیں بتائیں کیسے کتوں کو مارا جائے۔ڈی سی کو اگر کتا مارا گا تو کون کتنے آگے سے پکڑے گا کون کتےکو پیچھے سے پکڑے گا۔ہمیں بتائیں تو صیحیح سندھ حکومت بتائے کتوں کو کس طرح مارنا ہے۔کتوں کو نیوٹرل کرنے کے لیے 92 کروڑ کہاں گئے۔سندھ میں ویکسین نہیں ملتی ہے جب آپ کسی کے گھر میں گھستے ہو تو سوچ لیں آپ بھی شیشے کے گھر میں بیٹھے ہوں میں نے اب سندھ کے عوام کا کیس لڑنا ہے۔