اوورسیز پاکستانی اکبر کو انتقال کے بعد 45 سال پرانے مقدمے میں انصاف مل گیا

0
76

اسلام آباد ہائیکورٹ نے 45 سال پرانے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے اوورسیز پاکستانی کو انتقال کے بعد انصاف فراہم کردیا.

ہائی کورٹ میں اوورسیز پاکستانی کی قیمتی پراپرٹی فراڈ سے ہتھیانے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ جس میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے 45 سال پرانے مقدمے کا فیصلہ سنایا.

عدالت نے قرار دیا کہ اوورسیز پاکستانی اکبر حسین کا گھر 45 سال قبل جعلی کاغذات پر ٹرانسفر کیا گیا، فراڈ کے بعد گھر خریدنے والے غلام احمد کو جائز خریدار قرار نہیں دیا جاسکتا ہے.

عدالت نے واضح کیا کہ: گھر کی غیرقانونی ٹرانسفر میں سی ڈی اے کی ملی بھگت کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے گھر خریدار غلام احمد کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جب کسی عمل کی بنیاد ہی غیرقانونی ہو تو اس پر کھڑی پوری عمارت گرجاتی ہے۔

واضح رہے کہ گھر کے اصل مالک اوورسیز پاکستانی اکبر حسین مقدمے کی پیروی کرتے ہوئے انتقال کرگئے۔ مقدمہ سول عدالت کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ جا پہنچا تھا.

Leave a reply