اخروٹ میں چُھپے صحت کے راز
اخروٹ خشک میوہ جات کا بادشاہ ہے خشک میوہ جات میں اس کا اور کوئی ثانی نہیں اخروٹ انسانی صحت کے لیے انتہائی مفید اور غذائیت سے بھر پور ہے اخروٹ فائبرز وٹامنز منرلز مفید آئل کے علاوہ بہت کچھ اپنے اندر چھپائے ہوئے ہے پچھلے کئی سالوں سے سائنس دان غذائی ماہرین ادویات بنانے والے اور فُوڈ ماہرین ہر سال امریکہ میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں اکٹھے ہوتے ہیں اور پُورا سال اخروٹ پر کی گئی نئی تحقیقات پر بحث کرتے ہیں اور ہر سال ماہرین کہ تحقیقات اخروٹ کے نئے سے نئے فائدے دریافت کرتی ہیں
اینٹی آکسیڈینٹس ہمارے جسم کے اعضاء کو لراب یونے سے بچاتے ہیں اخروٹ اینٹی آکسیڈینٹس کا خزانہ ہیں اخروٹ کی اینٹی آکسیڈنٹس خُوبیاں اخروٹ میں شامل وٹامن ای میلاٹونن اور پولی فینلز کی بدولت ہوتی ہیں ایک تحقیق کے مطابق جق لوگ روزانہ اخروٹ کھاتے ہیں وہ کولیسٹرول کے بڑھنے اور کولیسٹرول سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں اعضاء کی سوجن بہت سی دائمی بیماریوں کی ماں ہے جن میں دل کی بیماریاں ذیا بیطس ٹائپ ٹو کی بیماری یادداشت ختم ہونے کی بیماری اور کینسر جیسی بیماریاں شامل ہیں ماہرین کے مطابق اخروٹ سُوجن ختم کرنے کے لیے اکسیر کا درجہ رکھتا ہے
اخروٹ کھانے سے کینسر جیسی موذی بیماری کے ختم ہونے کا خدشہ کم ہو جاتا ہے جن میں۔بریسٹ کینسر پروسٹیٹ کینسر کولریکٹل کینسر سرفہرست ہیں ماہرین کے مطابق اگر انسان کی آنتوں میں فائدہ مند یعنی دوست بیکٹیریا اور مائکروب زیادہ ہیں تو اس کا مطلب ہے آپکی صحت لمبی عُمر تک خراب نہیں ہو گی ایک تحقیق میں 194 لوگوں کو روزانہ 43اخروٹ کھلا کر اُن کی آنتوں میں دوست بیکٹیریاز اور مائکروبس کا مُشاہدہ کیا گیا تو نتائج میں دیکھا گیا صرف آٹھ ہفتے میں اُن کی آنتوں میں بیکٹیریا اور مائیکروب کا صحت مندانہ اضافہ ہوا اور اُن کے نظام انہضام اخروٹ کھانے سے مزید فعال ہوا مشہور ہے کہ جو کھانا جس انسانی عضو سے ملتا ہو وہ اُس کو زیادہ فائدہ دیتا ہے سائنس اس بات کو نہیں مانتی لیکن اس بات کو مانتی ہے کہ اخروٹ دماغ کی کام کرنے کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے اور میڈیکل سائنس کی تحقیق کے مُطابق بوڑھے افراد ہانچ گرام اخروٹ روزانہ کھاتے ہیں وہ دوسرے افراد کی۔نسبت زیادہ بہتر یادداشت کے حامل ہوتے ہیں ڈاکٹرز اور غذائی ماہرین کے مطابق اخروٹ یاداشت کو بہتر بناتا ہے اور ذہنی تناو کو کم کرتا ہے اور ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں انتہائی مُفید قدرتی غذا ہے
اخروٹ میں شامل۔ڈائٹری فائبرز ہمارے نظام انہضام کو درست کر کے فعال کرتی ہے ساتھ ہی ہمارے معدے کو بھرا رکھتی ہے اور ہمیں بلاوجہ کی بھوک سے بچاتی ہے بلاوجہ کی بھوک نظام انہضام کے فعال نہ ہونے کی وجہ سے بھی لگتی ہے کیونکہ جب جسم کو کھائی گئی خوراک سے پوری توانائی نہیں ملتی تو مزید کھانا مانگتا ہے اور ہمیں بھوک محسوس ہوتی ہے ایک تحقیق میں پچاس گرام روزانہ کھانے والوں کی بھوک میں نمایاں کمی۔دیکھی گئی اور پانچ دن کے بعد ان لوگوں کے برین سکین سے پتہ چلا یا گیا کہ اخروٹ کھانے والوں کے دماغ میں میٹھے کھانے اور فاسٹ فوڈز کی کشش ختم ہو جاتی ہے اخروٹ انسان کو بُوڑھا نہیں ہونے دیتا اخروٹ کھانے والے لمبی عُمر تک زندہ رہتے ہیں میڈیکل سائند میں۔اس پر کضی تحقیقات موجود ہیں آپ وادی ہُنزہ کے لوگوں کو ہی دیکھ لیں وہاں اخروٹ کے باغات ہیں اخروٹ کے درختوں سے بھری پڑی ہے اور وادی ہُنزہ میں ہر آدمی کی اوسط عُمر سو سال سے زیادہ ہے ماہرین کے مُطابق اخروٹ جسم کی فالتو چربی پگھلا کر جسم کا فالتو وزن کم کرتا ہے اس سے ذیا بیطس ٹائپ ٹو کی ذیا بیطس ہونے کے چانسز کم ہو جاتے ہیں اخروٹ کو روزانہ خوراک کا حصہ بنا لیا جائے تو یہ کھانے میں شامل گلوکوز کو خُون میں تیزی سے شامل ہونے سے روکتا ہے اور اخروٹ ہائی شوگر کے مریضوں کے لیے انتہائی مُفید ہے اومیگا تھری فیٹی ایسڈ ہماری صحت کے لیے انتہائی مفید ہیں یہ ہمیں بہت سی بیماریوں جیسے دل کی بیماری کولیسٹرول اور کئی دیگر دائمی بیماریوں کو قابو کرنے میں اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتے اخروٹ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے بھر پور ہیں جو لوگ روزانہ ایک اخروٹ کھاتے ہیں اُن میں دوسرے افراد کی۔نسبت دل کی بیماریاں لاحق ہونے کے خدشات کم ہو جاتے ہیں