پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ گلوکار و اداکار علی ظفر کےخلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے الزام میں میشا شفیع اور عفت عمر سمیت 9 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔
باغی ٹی وی :پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ گلوکار و اداکار علی ظفر کےخلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے الزام میں 9 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے- جن میں میشا شفیع ، عفت عمر ،لینہ غنی،حسیم الزمان ، عفت عمر، حمنہ رضا، ماہم جاوید، علی گل پیر، فریحہ ایوب اور سید فیضان رضا شامل ہیں-
Meesha Shafi, Iffat Omar booked for defamation against Ali Zafar#BaaghiTV #FIA @AliZafarsays #MeeshaShafi pic.twitter.com/eeRthuOx4l
— Baaghi TV باغی ٹی وی (@BaaghiTV) September 29, 2020
علی ظفر کے جمع کرائے گئے شواہد کے مطابق یہ الزامات انہیں ایک ملٹی نیشنل کے بہت بڑے کنٹریکٹ سے نکلوانے کے لئے لگائے گئے-
علی ظفر نے اپنی گواہی میں بتایا کہ میشا شفیع کی جانب سے ان کو یہ دھمکی دی گئی تھی کہ اگر وہ اس کانٹریکٹ سے پیچھے نہ ہٹے تو وہ ان پر جنسی ہراسانی کا الزام عائد کر دیں گی-
اس دھمکی میں نہ آنے پر میشا شفیع نے علی ظفر کے خلاف 19 اپریل 2018 کو ٹوئٹر پر اپنے ساتھیوں سمیت الزامات کی بوچھاڑ کر دی اور ان کو اس پروگرام سے خارج کروادیا-
علی ظفر نے کہا کہ ان کے خلاف یہ مہم می ٹو کے بینر تلے لانج کی گئی جس میں میشا شفیع اور ان کی وکیل نے اپنے ساتھیوں کی مدد لی اور میڈیا پر ان کی کردار کشی کرنے کے لئے بہت سے جعلی اکاؤنٹس بنائے گئے-
میشا شفیع کے ساتھیوں میں نمایاں طور ہر ان کی کالج کی دوست لینہ غنی ان کی والدہ کی دوست عفت عمر اور میشا شفیع کی وکیل نگہت داد سے جڑے ہوئے کئی بلاگرز اور جعلی اکاؤنٹس بھی شامل تھے ان میں سب سے نمایاں اکاؤنٹ نیہا سہگل 1 رہا جو میشا شفیع کے لگائے گئے الزام سے تقریباً پچاس دن پہلے ہی بنا دیا گیا تھا-
اس اکاؤنٹ کے ذریعے علی ظفر اور انکی فیملی کے خلاف نازیبا الفاظ اور تصاویر شائع کی گئیں اور ان کے خلاف ایک سال میں 3000 سے زائد ٹوئٹس شائع کیں-
اس اکاؤنٹس کے پہلے چھ فالوورز میں میشا شفیع کی نگہت داد ان کی والدی صبا حمید خالہ بشری حمید دوست لینہ غنی اور حسیم الزمان شامل ہیں اس کے علاوہ ٹوئٹر فیس بک اور انسٹا گرام پر متعدد جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے علی ظفر کو ایک لمبے عرصے تک سائبر پلنگ اور ہراسمنٹ کا نشانہ بنایا گیا-
جبکہ ان میں سے کئی اکاؤنٹس ان کی ایف آئی اے کمپلین کے بعد اچانک ڈیلیٹ کر دیئے گئے-
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے اڑھائی سال کی اندرونی تحقیقات کے بعد ایف آئی آر درج کی۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے ان ملزمان کو دفاع کے3 سے زائد مواقع دئیے گئے تھے –
خیال رہے کہ علی ظفر نے سوشل میڈیا پر اپنے اوپر تنقید کرنے والوں کے خلاف ایف آئی اے سے رابطہ کیا تھاعلی ظفر کی طرف سے ایف آئی اے سائبرکرائمز ونگ کو دی گئی درخواست میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا پر مہم میں نازیبا زبان استعمال کی گئی۔ایف آئی اے سائبر کرائمز ونگ نے علی ظفر کی درخواست پر کارروائی شروع کردی تھی-
یاد رہے کہ اس سے قبل علی ظفر میشا شفیع کے خلاف کیا گیا ہائی کورٹ میں کیس جیت چکے ہیں-