ایک فرانسیسی ڈاکٹر سمندری جہاز میں سفر کررہا تھا۔۔۔اچانک مصر کے قریب وہ اپنا سفر ختم کرکے ایک عالم محمود مصری کے پاس پہنچا اور مسلمان ہوگیا۔۔ محمود مصری نے کچھ عرصہ بعد ان سے سن کے مکان پر جاکر اسلام قبول کرنے کی وجہ دریافت کی۔۔؟؟
قرآن کی ایک آیت۔” ڈاکٹر نے جواب دیا
محمود مصری نے ان فرانسیسی ڈاکٹر سے پوچھا کیا آپ نے کبھی کسی مسلمان یا عالم سے قرآن پڑھا ہے؟
جس پر فرانسیسی ڈاکٹر نے کہا نہیں ابھی تک میری کسی مسلمان یا عالم سے ملاقات نہیں ہوئی۔۔۔
پھر یہ واقعہ کیسے پیش آیا۔۔ محمود مصری کے استفسار پر فرانسیسی ڈاکٹر نے جواب دیا:
"مجھے اکثر سمندری سفروں میں رہنے کا اتفاق ہوا میری زندگی کا آدھا حصہ پانی اور آسمان کے درمیان بسر ہوا اسی طرح کے ایک سفر میں ایک بار میں قرآن کا فرانسیسی ترجمہ لے کر نکلا جب میں نے اسے پڑھنا شروع کیا تو سورۃ نور کی ایک آیت میرے سامنے سے گزری جس میں ایک سمندری نظارے کی کیفیت بیان کی گئی جسکا ترجمہ ہے
"جیسے اندھیرا ہو گہرے سمندر میں، اسکو ڈھانپ لیا ہو موج نے،لہر کے اوپر لہر،اسکے اوپر بادل،اندھیرے پر اندھیرا،اس حالت میں ایک شخص اپنا ہاتھ نکالے تو توقع نہیں کہ وہ اسکو دیکھ سکے اور جسکو خدا نور نہ دے اسکے لیئے کوئی روشنی نہیں”
(سورۃ النور،آہت نمبر 40)
میں نے اس آیت کو کافی دلچسپی سے پڑھا اس میں سمندری نظارے کی کیفیت بیان کی گئی تھی جب میں نے یہ آیت پڑھی تو میرا دل انداز بیان کی عمدگی اور واقفیت سے بیحد متاثر ہوا تب میں نے خیال کیا کہ مسلمانوں کے رسول اللہﷺ ایسی شخصیت ہوںگے جنکے رات دن میری طرح سمندری سفروں میں گزرے ہوںگے۔۔۔ پھر بھی مجھے حیرت تھی کہ انہوں نے سمندر کی گہرائیوں کو کیسے مختصر الفاظ میں بیان کیا ہے گویا کہ خود رات کی سیاہی بادلوں کی تاریکی اور موجوں کے طوفان میں ایک جہاز پر کھڑے ہیںاور ایک ڈوبتے ہوئے شخص کی بدحواسی دیکھ رہے ہیں۔۔ میں سمجھتا ہوں کہ سمندری خطرات کا کوئی بڑا سا بڑا ماہر اتنے کم الفاظ میں اتنے کامیاب طور پر اسکی تصویر کشی نہیں کرسکتا۔۔
لیکن اسکے تھوڑے ہی عرصے بعد مجھے معلوم ہوا کہ محمد عربی ﷺ نے زندگی بھر کسی سے لکھنا پڑھنا نہیں سیکھا تھا اور نہ ہی انہوں نے زندگی بھر کبھی سمندر کا سفر کیا تھا۔۔یہ بات ظاہر ہونے کے بعد میرا دل روشن ہوگیا تب میں نے جانا کہ یہ محمدﷺ کی آواز نہیں بلکہ اس خدا کی آواز ہے جو سب کچھ دیکھ رہا ہے اسکے بعد میرے لیئے کوئی چارہ نہیں تھا سوائے اسکے کہ میں مسلمان ہو جاؤں”
@MohhammadAhmad

اللہ کی آواز تحریر: محمد احمد
Shares: