مزید دیکھیں

مقبول

آئندہ ہفتے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان

اسلام آباد: آئندہ ہفتے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں...

اسرائیل کے غزہ میں جنگی جرائم پر اقوام متحدہ کی رپورٹ جاری

اقوام متحدہ کے آزادانہ بین الاقوامی انکوائری کمیشن نے...

قیامت کے دن انصاف فراہم کرنے والے اللہ کو کیا منہ دکھائیں گے؟ لاپتہ شہری کی بیوی کی عدالت میں دہائی

سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی

کمرہ عدالت میں موجود لاپتہ حسن دلاور کی اہلیہ نے عدالت میں کہا کہ عدالتوں کے چکر لگاتے ہوئے 8 سال ہوگئے اب تو پیشی پر آنے کیلیے بھی پیسے نہیں ہوتے قیامت کے دن انصاف فراہم کرنے والے اللہ کو کیا منہ دکھائیں گے؟ حکومت نے جبری لاپتا شہریوں کے اہلخانہ کو 5 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا تھا حکومتی اعلان کے بعد بیٹی کی شادی کی تاریخ مقرر کی لیکن آخری وقت پر پیسے دینے سے انکار کردیا گیا ، شوہر نے جرم کیا ہے تو بچوں کو کس بات کی سزا دی جارہی ہے؟

ایک اور لاپتہ شہری کی اہلیہ نے عدالت میں کہا کہ محمد ریاست اللہ کو 8 سال قبل بورڈ آفس کے قریب سے حراست میں لیا گیا آج تک شوہر کی بازیابی کے لیے کبھی جے آئی ٹیز تو کبھی عدالتوں کے چکر کاٹ رہے ہیں ،ثاقب آفریدی کی اہلیہ نے سماعت کے دوران کمرہ عدالت کو بتایا کہ اس کے شوہر کو ابوالحسن اصفہانی روڈ سے 2015 میں حراست میں لیا گیا تھا، ہماری 4 بیٹیاں ہیں اور ادارے نے تنخواہ بھی بند کردی ہے ،10 برسوں سے لاپتا محمد علی کی اہلیہ بھی کمرہ عدالت میں رو پڑی، ان کا کہنا ہے کہ اب تک جے آئی ٹیز کے 24 اورصوبائی ٹاسک فورس کے 8 اجلاسوں میں پیش پوچکے ہیں ہمیں بتا دیا جائے بچوں کو لے کر انصاف لینے کے لیے کہاں جائیں؟ اپنے ہی ملک میں لاپتا افراد کے خاندانوں کو انصاف نہیں مل رہا۔

تعلیمی ادارے میں ہوا شرمناک کام،68 طالبات کے اتروا دیئے گئے کپڑے

 چارکار سوار لڑکیوں نے کارخانے میں کام کرنیوالے لڑکے کو اغوا کر کے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

لاپتہ افراد کی عدم بازیابی، سندھ ہائیکورٹ نے اہم شخصیت کو طلب کر لیا

 لگتا ہے لاپتہ افراد کے معاملے پر پولیس والوں کو کوئی دلچسپی نہیں

سندھ ہائیکورٹ کا تاریخی کارنامہ،62 لاپتہ افراد بازیاب کروا لئے،عدالت نے دیا بڑا حکم

جسٹس نعمت اللہ نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سماعت کے بعد لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے کیا اقدامات کیے گئے؟تفتیشی افسر نے بتایا کہ حراستی مراکز سے رپورٹس موصول نہیں ہوئیں ،تفتیشی افسر کے جواب پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے اب آپ کے خلاف سخت ایکشن لینا پڑے گا ،عدالت نے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کو لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق تفصیلی رپورٹس سمیت 10 مئی کو طلب کرلیا ،عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے وفاقی وزارت داخلہ، وزارت دفاع اور دیگر اداروں سے جواب طلب کرلیا

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan