لاہور:اللہ تعالیٰ ہم پررحمت فرمائے ، یہ رمضان پچھلے رمضان سے مختلف ہے ، پہلے رمضان میں اللہ نے ہمارے لیے دروازے کھول رکھے تھے ، اب ہمارے لیئے دروازے بند ہوگئے ، ان خیالات کا اظہارمولانا عبدالشکورحقانی نے باغی ٹی وی یوٹیوب چینل پررحمت ہی رحمت ٹرانسمیشن کے دروان کیا ، مولانا عبدالشکورحقانی نے کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے ہم مسجد نہیں جارہے یہ ایک شرعی عذرہے اس کا ثوات مسجد کے برابر ہے ،

مولانا عبد الشکور حقانی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے جن امورمیں روزہ چھوڑنے کی اجازت دی تو اس کو چھوڑنے میں گناہ نہیں بلکہ پورے کے پورے روزے کا ثواب ملے گا ، انہوں نے کہا کہ خواتین کو مخصوص ایام میں روزہ چھوڑنے کا حکم ہے ہماری خواتین نیکی کے جزبے کے ساتھ اپنے روزے کے چھوٹ جانے پرغمگین ہوجاتی ہیں اورسمجھتی ہیں کہ وہ نیکیوں سے محروم ہوگئیں ہیں ، ایسے نہیں بلکہ چونکہ یہ اللہ کی طرف سے رعایت ہےاوراللہ کا حکم تو اس کے چھوڑنے میں گناہ نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ پورے کا پور ا ثواب دیتے ہیں

 

 

https://www.youtube.com/watch?v=DKXKNxeUMjA

علامہ سید حسنین رضاموسوی نے کہا کہ یہ واقعی اللہ کی رحمتوں کا مہینہ ہے ، انہوں نے کہا کہ یہ مہینہ دو طرح کی آزمائش کےساتھ ہمارے لیے آیا ہے، ایک تو یہ ہےکہ ہمارے گناہوں کی وجہ سے اوردوسرا اللہ تعالیٰ ہمارے درجات بلند کرنے کے لیے اللہ ہمیں اس آزمائیش کے ذریعے پاک کرنا چاہتا ہے ، انہوں نے کہا کہ پوری دنیا اس وقت اس کیفیت سے گزررہی ہے . ہمیں اپنے اعمال پرنظررکھنی چاہیے اوراللہ کی طرف سے نازل احکامات پرپوری طرح عمل کریں

علامہ عبد الشکورحقانی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سحری اصل میں ہمارے لیے ایک بہت بڑا پیغام ہے ، اللہ تعالیٰ‌کے حکم پرہم حلال چھوڑ دیتے ہیں مگرحرام نہیں چھوڑتے لہذا ہمیں چاہیے کہ ہم اللہ کے حکم سے حرام سے باز آجائیں ، انہوں نے کہا کہ یہ ہماری ٹریننگ ہے ، انہوں‌نے کہا رمضان المبارک کا استقبال یہ ہے کہ اللہ سے یہ عہد کیا جائے کہ میں اللہ کے حکم سے گناہوں سے دوررہوں گا اورنیکی کے کاموں میں سبقت لے جانے کی کوشش کروں گا

علامہ سید حسنین رضا موسوی نے کہا کہ ہمارے لیے یہ ضروری ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمارے لئے رمضان المبارک کا مہینہ نازل کیا ،ہمیں‌اپنے نفس کا محاسبہ کرنا چاہیے کہ ہم نے کون کون سے گناہ کئے اورکون سے ہم نے احکامات الہیٰ نظرانداز کردیئے ، انہوں نے کہا کہ ہمیں اس مہینے میں زیادہ سے زیادہ ایسے اعمال کرنے چاہیں جن سے اللہ تعالیٰ راضی ہوجائے ، ہمیں تذکیہ نفس کے ساتھ ساتھ اپنا محاسبہ بھی کریں

مولانا عبدالشکورحقانی نے کہا کہ روزہ رکھنے سے ہم گناہوں سےتوبہ کرلیں گے ، یہ تذکہ نفس ہے یہ انسانوں کوگناہوں سے روکتا ہے ، انسان کو پرہیز گاربناتا ہے، ہم اللہ کے حکم سے ایک مہینہ گناہ چھوڑرہے ہیں‌تو گیارہ مہینے بھی چھوڑ سکتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ اگرایک مسلمان اس مہینے میں اپنی اصلاح نہں کرسکتا تو پھر کبھی نہیں کرسکتا

مولانا عبد الشکور حقانی نے کہا کہ ہمارے ہاں یہ تاثر ہے کہ بعض لوگ روزہ رکھنے کے بعد سوجاتے ہیں اوریہ اچھا گمان نہیں کیا جاتا ، انہون نے کہا کہ یہ تاثراچھا نہیں ہے، وہ اگرسوگیا ہے تو ممکن ہے کہ وہ ایسے گناہوں سے بچ جائے جو وہ جاگ کرسکتا تھا ، انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ انسانوں کی دلی کیفیت کو دیکھتے ہیں ، اس لیے ہمیں کسی کی اعمال کی تعداد کو نہیں دیکھنا چاہیے ، اس کا تعلق اللہ تعالیٰ سے ہے

علامہ سید حسنین رضا موسوی نے کہا کہ ہمیں رمضان المبار ک کے بعد بھی اسی کیفیت کو برقراررکھنے کے لیے خلوص دل کے ساتھ اللہ کی عبادت اوردوسرے نیک اعمال کرنے چاہیں تاکہ یہ سلسلہ چلتا رہے

Shares: