امارات اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ ایک دلیرانہ اقدام ، فلسطینی زمین کا انضمام رک گیا ، عرب امارات

0
42

امارات اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ ایک دلیرانہ اقدام ، فلسطینی زمین کا انضمام رک گیا ، عرب امارات

باغی ٹی وی : عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات استواری کے ثمرات گنوانا شروع کردیے .متحدہ عرب امارات اور اسرائیل نے کا کہنا ہے کہ ان کے درمیان امن ایک دلیرانہ اقدام ہے۔ یہ بات اسرائیل اور امریکا کے پہلے وفد کی ابوظبی آمد کے چند گھنٹے بعد پیر کی شام جاری ایک بیان میں کہی گئی۔ یہ بیان امارات اور اسرائیل کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری ہوا۔

بیان میں باور کرایا گیا ہے کہ امارات اور اسرائیل کے درمیان معاہدے نے فلسطینی اراضی کے انضمام کے منصوبوں کو روک دیا ہے ،،، اور یہ معاہدہ مسائل کے حل کے لیے نئی سوچ اور زوایہ فراہم کرے گا۔

دونوں ملکوں نے فلسطینیوں پر زور دیا ہے کہ وہ مذاکرات کی طرف واپس لوٹیں اور امن کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔ فریقین نے باور کرایا کہ یہ امن معاہدہ نارمل تعلقات قائم کرنے کے لیے ایک تاریخی موقع ہے۔

واضح‌رہےکہ اسرائیلی پرواز صہیونی اور امریکی حکام کو لے کر متحدہ عرب امارات پہنچی ہے۔ یواے اے پہنچنے والے وفد میں امریکی صدر ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر بھی شامل ہیں۔ یہ موقع دونوں ملکوں کے درمیان رواں ماہ ہونے والے امن معاہدے کے بعد دیکھنے کو ملا ہے۔ اس پرواز کو ’ایل وائی 971‘ کا نام دیا گیا ہے

اسرائیلی ایئرلائن ’ال آل‘ کی پرواز دارالحکومت تل ابیب سے تین گھنٹے کا فضائی سفر طے کرکے متحدہ عرب امارات پہنچی۔ اس پرواز کو یو اے ای کا سفر کرنے کیلئے خصوصی طور پر سعودی عرب کی فضائی حدود کو استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

متحدہ عرب امارات تیسرا عرب ملک ہے جس نے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے۔ اس سے پہلے مصر اور اردن اسے تسلیم کر چکے ہیں۔ دونوں ملکوں نے 1978ء اور 1994ء میں اسرائیل کیساتھ امن معاہدے کئے تھے۔

اسرائیل کےستمبر کے وسط تک متحدہ عرب امارات سے معاہدے پر دستخط ہوجائیں گے ،اسرائیلی وزیرکا دعویٰ

Leave a reply