کچنار کے حیران کن طبی فوائد

0
337

پاک و ہند کے باغات میں اس کے درخت لگائے جاتے ہیں پنجابی اور سندھی میں اسے کچنار مرۃٹی میں کانچنار اور انگلش میں است بیوےری اگیٹ کہتے ہیں کچنار کا درخت توت کے برابر ہو تا ہے اور بسنٹ کے موسم میں پھلتا پھولتا ہے اس کی پھلی تقریباً ایک بالشت لمبی اور چپٹی ہوتی ہے اس کے پتوں کی بعض علاقوں میں بیڑیاں بنتی ہیں اس کی چھال گہرے خاکی رنگ کی ہوتی ہے چمڑا رنگنے کے کا م آتی ہے اس کے پیڑ میں ایک قسم کا گوند بھوری رنگ کا لگتا ہے جو بازار میں سیم کی گوند کے نام سے بکتا ہے اس کے پھول سرح بینگنی سفید اور پیلا چھال کھردری گہرے خاکی رنگ کی ہوتی ہے جبکہ اس کا پھول خوش ذائقہ اور پھلیاں تلخ ہوتی ہیں اس کا مزاج درجہ دوم میں سرد خشک ہے اس کے پھول بغیر کھلے بطور سبزی پکا کر کھائے جاتے ہیں اور اس کی پھلیوں کا اچار ڈالا جاتا ہے کچنار قابض اور مصفی خون ہے اسہال اور خونی بواسیر میں نافع ہے اندرونی زخموں کو بھرتا ہے اس کی کلیوں کی سفوف کی پھکی دینے سے آؤں کے دست بند ہو جاتے ہیں کچنار کا کاڑھا سونٹھ ملا کر دینے سے پھوڑے پھنسی اور سفید داغ دور ہوتے ہیں فساد خون کو دفع کرتا ہے اور پیٹ کے کیڑے مارتا ہے

Leave a reply