امیر جماعت اسلامی کراچی کی صدر مملکت عارف علوی سے ملاقات

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں جماعت اسلامی کے وفد نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے کراچی میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، ملاقات میں فلسطین کی حالیہ سنگین صورتحال، قبلہ اول بیت المقدس ،مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی ، معصوم و نہتے بچوں و عورتوں کی شہادت ،شہر قائد میں متنازعہ مردم شماری ، بجلی وپانی ،سیوریج اور ٹرانسپورٹ سمیت بلدیاتی مسائل ،مختلف ترقیاتی منصوبوں، امن و امان کی صورتحال،اردو زبان کے نفاذ سمیت دیگر امورپر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
صدر مملکت عارف علوی نے مسائل کے حل کے لئے کردار ادا کر نے کی یقین دہانی کرائی۔ جماعت اسلامی کے وفد میں نائب امیر کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی ، سیکریٹری کراچی منعم ظفر خان ،صدر پبلک ایڈ کمیٹی کراچی سیف الدین ایڈووکیٹ اور سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری شامل تھے ۔
اس موقع پر حافظ نعیم الرحمن نے گفتگو میں کہا کہ مظلوم فلسطینی عوام امت مسلمہ بالخصوص پاکستان سے بڑی توقعات وابستہ کیے ہوئے ہیں مظلوم فلسطینیوں اور بیت المقدس کے حوالے سے حکومت پاکستان کو واضح اور دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے فوری طور پر نہتے فلسطینی عوام کی مدد کیلئے عملی اقدامات کرنا چاہیے ، فلسطین میں مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی اور غزہ پر بمباری کے نتیجے میں عورتوں و بچیوں سمیت اب تک 180سے زائد شہری شہید ہوچکے ہیں ،اسرائیل نے فلسطین میں میڈیا سینٹر پر بمباری کرکے آزادی صحافت کے تصور کی دھجیاں بکھیر دی ہیں ، عالمی میڈیا اسرائیلی مظالم کو دنیا سے چھپانے کی کوشش کر رہا ہے ، سرکاری ٹی وی اور پاکستان کے دیگر ذرائع ابلاغ کے ادارے اسرائیلی مظالم کو بے نقاب کرنے کیلئے کردار ادا کریں ۔
حافظ نعیم الرحمن نے 2017کی متنازع مردم شماری کو منظور کرنے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی کی ایک اہم اسٹیک ہولڈر ہے، اس جعلی مردم شماری کو قبول نہیں کرے گی ۔
اس موقع پر انہوں نے مطالبہ کیا کہ کے الیکٹرک کو گرمیوں میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا پابند کیا جائے ، کے الیکٹرک اپنی نااہلی و ناقص کارکردگی کے باعث بجلی کی پیداوار میں اضافے میں ناکام رہی ہے اور بدترین لوڈشیڈنگ کرکے اپنی نااہلی چھپانے کی کوشش کرتی ہے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی کو پانی کی فراہمی کے منصوبے کے فور کی تکمیل میں مسلسل تاخیر کراچی کے عوام کے ساتھ سراسر زیادتی اور ناانصافی ہے اور اس کی ذمہ داری موجودہ اور سابق حکومتوں پر براہ راست عائد ہوتی ہے،وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ کے فور منصوبے کی جلد تکمیل کو یقینی بنائے ۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ملک میں یکساں نظام تعلیم کے نفاذ اور اردو کو قومی زبان قرار دے کر دفتری زبان کے طور پر استعمال کرنے کے لئے اقدامات کیے جائیں۔

Comments are closed.